0

ایشیا کپ فائنل، کئی تاریخی اور انوکھے ریکارڈ بن گئے

اسلام آباد:ایشیا کپ کے فائنل میں دفاعی چیمپئن سری لنکا اپنے اعزاز کے دفاع میں ناکام رہی اور بھارت کیخلاف بدترین نامی سے دوچار ہوئی اس بڑا میچ کئی تاریخی اور انوکھے ریکارڈز بن گئے۔ ایشیا کپ کا فائنل گزشتہ روز کولمبو کے پریما داسا اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جو ریکارڈ ساز ثابت ہوا جس میں ایک یا دو نہیں بلکہ 8 سے زائد ایسے ریکارڈ بن گئے جو اس سے پہلے کرکٹ کی تاریخ میں نہیں بنے۔ اس میچ میں جہاں بھارت نے جیت کے ساتھ کئی ریکارڈز اپنے نام کیے وہیں سری لنکا نے بھی بدترین ریکارڈ پر اپنا نام درج کرا دیا۔ایشیا کپ کے فائنل میں بھارت نے سری لنکا کو جس بدترین شکست سے دوچار کیا ایسا کسی بھی ون ڈے انٹرنیشنل ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں پہلے نہیں دیکھا گیا۔ بھارت نے ایشیا کپ 2023 جیت کر 8 ویں بار ایشین چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا جب کہ یہ فائنل کرکٹ کی تاریخ کا مختصر ترین فائنل بن گیا جو صرف 21.3 اوورز میں انجام کو پہنچ گیا۔فائنل میں سری لنکن کے نام بدترین ریکارڈ رہا۔ دفاعی چیمپئن ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 15.2 اوورز میں صرف 50 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی جو کسی بھی فائنل کا کم سے کم اسکور بھی رہا۔جب کہ یہ ون ڈے کرکٹ میں بھارت کیخلاف کسی بھی ٹیم کا سب سے کم اسکور تھا۔ اس سے پہلے 2014 میں سری لنکن ٹیم میرپور ون ڈے میں 58 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔بھارت نے 6.1 اوورز میں ہدف بغیر کسی نقصان کے حاصل کرکے 10 وکٹوں سے یہ تاریخ ساز فائنل جیتا۔ اس نے ہدف اننگ کی 263 گیندوں سے قبل ہی حاصل کیا یوں انڈیا نے بالز کی بنیاد پر ون ڈے کی اپنی سب سے بڑی جیت بھی حاصل کی۔بھارتی ٹیم نے پہلی بارحریف ٹیم کو 100 سے بھی کم گیندوں پر ڈھیر کیا اور 10 وکٹوں سے میچ جیتا۔فائنل کے ہیرو بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج نے بھی 16 گیندوں پر تیز ترین 5 وکٹیں لینے کا چمندا واس کا ریکارڈ برابر کیا۔سری لنکا صرف 12 رنز پر اپنے 6 کھلاڑی گنوا چکا تھا یوں آئی سی سی فل ممبر ٹیم کے کم سے کم اسکور پر 6 کھلاڑی آؤٹ ہونے کا بدترین ریکارڈ بھی آئی لینڈرز نے اپنے نام کیا۔میچ کے دوران بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج اپنی تباہ کن بولنگ کی بدولت ون ڈےکی تاریخ میں ایک اوور میں 4 وکٹیں لینے والے چوتھے اور ایشیا کپ کے پہلے بولر بن گئے۔ محمد سراج نے اس میچ میں سات اوورز میں 21 رنز دیکر 6 وکٹیں حاصل کیں۔یہ کسی بھی بھارتی بولر کی اب تک کی بہترین کارکردگی ہے۔ اس سے پہلے بھارتی بولر ارشد ایوب نے 1988 میں ڈھاکا میں پاکستان کے خلاف 9 اوورز میں 21 رنز دیکر 5 وکٹیں حاصل کی تھیں جب کہ پاکستان کے فاسٹ بولر عاقب جاوید بھی 1995 میں شارجہ میں بھارت کے خلاف 19 رنز کے عوض 5 وکٹیں لیکر بہترین کارکردگی دکھا چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں