0

ایک ایپ سے کتنا قرض ملے گا؟

اسلام آباد:سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے انٹر نیٹ پر دستیاپ، ایس ای سی پی کے لائسنس یافتہ ڈیجیٹل لون ایپ کے صارفین کو تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے ایک صارف کے لئے ایپ سے قرض حاصل کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر کر دی ہے۔ایس ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ سرکلر 10 کے مطابق ایک صارف ایک وقت میں ، منظور شدہ ڈیجیٹل ایپ سے ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 25,000 روپے تک کا قرض حاصل کرسکتا ہے جبکہ صارف کا مجموعی طور پر ، تمام لون ایپس سے حاصل کردہ قرض 75,000 روپے سے زائد نہیں ہو سکتا۔اس کے علاوہ پرسنل لون ایپس کے ذریعے دیے جانے والے قرض کی زیادہ سے زیادہ مدت 90 دن سے زائد نہیں ہو سکتی۔ صارفین کے لئے قرض کی حدود متعین کرنے کا مقصد قرض فراہم کرنے والی کمپنیوں اور قرض حاصل کرنے کے خواہشمند صارفین کے ذمہ دارانہ رویے کو فروغ ملےگا۔مزید برآں، لون ایپس اپنے صارفین کو قرض کی شرائط ، قرض کی فیس اور دیگر چارجز وغیرہ کے متعلق پاپ اپ الرٹ کے ذریعے معلومات فراہم کریں گی ۔ پرسنل لون ایپس میں اب قرض کی رقم ، واپسی کی اقساط، اور متعلقہ چارجز جانچنے کے لیے کیلکولیٹر بھی موجود ہو گا۔صارفین کی نجی معلومات کو محفوظ بنانے اور پرسنل لون کی سائبر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے لائسنس یافتہ کمپنیوں کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اٹھارٹی ( پی ٹی اے ) سے منظور شدہ صارف کیٹیگری اے کے سائبر سیکیورٹی آڈٹ فرم سے سرٹیفکیٹ حاصل کریں ۔ایس ای سی پی نے قرض حاصل کرنے والے صارفین کے تحفظ کے لیے پہلے ہی ڈیجیٹل ایپس کے ذریعے قرض دینے والی نان بنکنگ فنانس کمپنیوں کے لیے شرائط اور سخت ریگولیشنز متعارف کروا رکھے ہیں۔کمپنیوں کے لئے لازمی ہے کہ صارفین کو قرض لینے کی فیس، قرض کی مدت، اور قسطوں اور چارجز کے متعلق واضح اور صاف معلومات فراہم کریں جبکہ کمپنیاں صارفین کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل نہیں کر سکتی۔اس کے علاوہ غیر منطور شدہ اور غیر قانونی ایپس کے خاتمہ کے لئے ایس ای سی پی کی سفارش پر گوگل نے 31 مئی 2023 سے پاکستان میں پرسنل لون ایپ پالیسی متعارف کرتے ہوئے غیر مجاز اور غیر قانونی ایپس پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ ایس ای سی پی کی رپورٹس کے بعد گوگل نے اپنے پلے اسٹور سے 84 غیر قانونی قرض دینے والی ایپس کو ہٹا دیاہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں