106

جوڑوں کا درد دور کرنے میں مددگار گرمیوں کے پھل

کراچی: اس میں کوئی شک نہیں علاج بالغذا کے فوائد ثابت شدہ ہیں۔ موسمِ گرما کے بعض پھل اپنے ساتھ شفا کے خزانے بھی لاتےہیں۔ ان میں کچھ پھلوں کا باقاعدہ استعمال جوڑوں کے درد میں نمایاں کمی کی وجہ بن سکتے ہیں۔دہلی کی مشہور غذائی ماہر نمامی اگروال نے مشورہ دیا ہے کہ گرمیوں کے بعض پھل ایک جانب شاندار ذائقہ رکھتے ہیں تو ان میں شفا کے خزانے بھرے ہوئے ہیں اور بالخصوص جوڑوں کے درد میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔اگرچہ اب کولڈ اسٹوریج اور ٹیکنالوجی کی بدولت ہم بہت سے پھل موسم کے بعد بھی کھاسکتے ہیں لیکن گرمیوں کے ان پھلوں کوتازہ کھانے سے شاندار فوائد سامنے آسکتے ہیں۔نمامی اگروال کہتی ہیں کہ بالخصوص فالسہ، سیاہ جامن اور چیری کھانے سے جوڑوں کے درد میں کمی ہوسکتی ہے۔ ان کی افادیت کی دلیل یہ ہے۔جلن کم کرنے کی صلاحیت ہم جانتے ہیں کہ جوڑوں کے درد کی ابتدا اندرونی جلن (انفلیمیشن) سے ہوتی ہے۔ سائنسی تحقیق سے ثابت ہے کہ چیریوں میں غیرمعمولی اینٹی آکسیڈنٹس اور فلے وینولز ہوتے ہیں۔ یہ وجہ ہے کہ وہ گٹھیا اور جوڑوں کے درد کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔اینٹی آکسیڈںٹس جامن ، فالسہ اور چیری کو اپنی غذا کا حصہ ضرور بنائیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس کی بدولت یہ جسمانی خلیات کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ وٹامن سی اور ای سے ہڈیوں کے جوڑ بہترین حالت میں رہتے ہیں۔اینتھوسائنائن کا خزانہ گرمی کے تینوں پھل اینتھوسائنائن نامی مرکب سے بھرپور ہوتے ہیں۔ قدرتی طور پر یہ سوزش کم کرنے والا اینٹی آکسیڈنٹ مرکب ہے۔ ہڈیوں سے یہ جلن دور کرتا ہے اور پورے ڈھانچے کو مضبوط بناتا ہے۔وٹامن سی اور درد کش قدرتی دواجامن، چیری اور فالسے میں وٹامن سی کی بہتات ہوتی ہے جبکہ کولاجن نامی پروٹین بنانے میں مدد دیتا ہے۔ اس سے جوڑے مضبوط ہوتے ہیں اور ہڈیوں کا درد دور ہوتا ہے۔لیکن اس کے جادوئی فوائد یہاں ختم نہیں ہوتے، بلکہ قدرتی طور پر جسم کے ہر حصے میں درد دور کرنے کی شاندار صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں