
یومِ دفاع و شہداء: قوم کا شہداء کو سلام، وطن کے دفاع کے عزم کی تجدید
ملک بھر میں آج یومِ دفاع پاکستان ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ چھ ستمبر 1965 کو مادرِ وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء اور غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں، چھاؤنیوں اور یادگاروں پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ دن کا آغاز مساجد میں نمازِ فجر کے بعد ملکی سلامتی و ترقی کی دعاؤں سے ہوا جبکہ شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں یادگارِ شہداء پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر اُنہوں نے کہا کہ شہداء قوم کا فخر ہیں اور اُن کی قربانیاں پاکستان کی تاریخ کا روشن باب ہیں۔ صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغامات میں کہا کہ یومِ دفاع ہمیں اتحاد، قربانی اور وطن سے وفاداری کے عہد کی یاد دلاتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور عوام مل کر ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
یومِ دفاع کے موقع پر فضائیہ اور بحریہ کے اڈوں پر بھی تقاریب ہوئیں جہاں شہداء کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ سکولوں، کالجوں اور جامعات میں طلبہ نے تقاریر اور ملی نغمے پیش کیے۔ ملک بھر میں پرچم کشائی کی گئی اور یادگاروں پر عوام کی بڑی تعداد نے حاضری دی۔