
ملک بھر میں آج عید میلادالنبی ﷺ مذہبی عقیدت و احترام اور شایانِ شان طریقے سے منائے جا رہے ہیں۔
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوا، نمازِ فجر کے بعد مساجد میں ملک کی ترقی، خوشحالی اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ شہروں، مساجد اور گلی محلوں کو سبز پرچموں، برقی قمقموں اور جھنڈیوں سے سجا دیا گیا جبکہ ملک بھر میں جلوس، محافل نعت اور محافل میلاد کا انعقاد کیا گیا ہے۔
اس سال حکومت نے پارلیمنٹ کی قرارداد کے مطابق حضرت محمد ﷺ کے 1500 ویں یومِ ولادت کے طور پر عید میلادالنبی ﷺ منانے کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ مرکزی تقریب اسلام آباد میں بین الاقوامی سیرت کانفرنس ہوگی جس میں صدر، وزیراعظم، قومی رہنما، سفارتکار اور علما شریک ہوں گے۔ وزارتِ مذہبی امور کے زیرِاہتمام خصوصی محفلِ نعت بھی منعقد کی جائے گی۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قوم اور امت مسلمہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی تعلیمات انسانیت کے لیے عدل، رحمت، اخوت اور امن کا پیغام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں اپنی انفرادی و اجتماعی زندگیوں کو سیرت النبی ﷺ کے مطابق ڈھالنے اور فرقہ واریت، تعصب اور انتہاپسندی کو ترک کرنے کا عہد یاد دلاتا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم نے بھی اس سال کو یادگار سال قرار دیا ہے۔
ملک بھر میں مرکزی جلوسوں اور تقریبات کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ کراچی میں صرف مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 4 ہزار 480 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ جلوسوں میں شریک عاشقانِ رسول ﷺ کے لیے لنگر اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔