سائنس ٹیکنالوجی

چینی سائنس دانوں کی بڑی کامیابی: ربڑ جیسے پولیمر سے بجلی پیدا کرنے والا مٹیریل تیار

بیجنگ (ویب ڈیسک) —
چین کے سائنس دانوں نے ایک انقلابی پولیمر تیار کیا ہے جو کھینچے جانے پر پیدا ہونے والی حرارت کو براہ راست بجلی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ حیران کن مٹیریل اسمارٹ واچز اور دیگر پہننے والی ڈیوائسز کے لیے توانائی کا مستقل ذریعہ بن سکتا ہے، جو مستقبل میں بیٹری یا چارجنگ کی ضرورت کو ختم کر دے گا۔

کہاں بنایا گیا؟

یہ پیشرفت پیکنگ یونیورسٹی، چین کے سائنس دانوں کی ٹیم نے کی ہے، اور اس پر تحقیق معروف سائنسی جرنل "نیچر” میں شائع ہوئی ہے۔

مٹیریل کی خصوصیات:

یہ ربڑ بینڈ جیسا نرم اور لچک دار (elastic) ہے۔

تھرمو الیکٹرک اصول پر کام کرتا ہے، یعنی جب یہ مٹیریل کھینچا جاتا ہے تو اس سے پیدا ہونے والی حرارت بجلی میں بدل جاتی ہے۔

یہ پہلی بار ہے کہ کسی الاسٹک مٹیریل کو اتنی مؤثر تھرمو الیکٹرک صلاحیت کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔

فلیکس ایبل مٹیریل سے فرق:

ماضی میں تھرمو الیکٹرک مٹیریلز میں صرف فلیکسیبلیٹی (flexibility) پر زور دیا جاتا تھا — یعنی مٹیریل آسانی سے شکل بدلتا ہے مگر اپنی اصل حالت میں واپس نہیں آتا۔
اب الاسٹیسٹی (elasticity) کو استعمال کر کے نہ صرف مٹیریل اپنی جگہ پر واپس آتا ہے بلکہ توانائی بھی پیدا کرتا ہے۔

عملی فائدے:

اسمارٹ واچز، فٹنس بینڈز، یا دیگر ویئرایبل ڈیوائسز کو خود سے چارج ہونے کی صلاحیت مل سکتی ہے۔

بیٹری کی جگہ اس طرح کے مٹیریلز کا استعمال ڈیوائسز کو ہلکا، باریک اور ماحول دوست بنا سکتا ہے۔

مستقبل میں انسانی جسم کی حرکت سے توانائی حاصل کر کے کئی آلات چلانا ممکن ہو جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے:
یہ مٹیریل نہ صرف پہننے والی ٹیکنالوجی بلکہ میڈیکل ڈیوائسز اور مائیکرو سنسرز کی دنیا میں بھی انقلاب لا سکتا ہے۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button