کوئٹہ: سانحے کے باوجود عوامی حوصلے بلند، حکومت کا فوری ایکشن، دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم
کوئٹہ (نمائندہ خصوصی)
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سریاب روڈ پر شاہوانی اسٹیڈیم میں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے جلسے کے اختتام پر افسوسناک دھماکے کے بعد فضا سوگوار ضرور ہے، مگر قوم کے حوصلے بلند ہیں، اور حکومت و سیکیورٹی ادارے حرکت میں آ گئے ہیں۔
سانحے میں 14 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ لیکن فوری طبی امداد کی فراہمی اور حکومت کی بروقت کارروائی نے کئی جانوں کو بچا لیا۔ سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو فوری گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کیں، اور زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت دشمن عناصر کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ شرپسند عناصر کو ان کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے اور واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، اور سیکیورٹی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ذمہ داران کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
بی این پی کے کارکنوں اور قیادت نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پرامن جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے اور کسی بھی بزدلانہ حملے سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔
قوم ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف متحد ہو گئی ہے، اور ہر شہری اپنے شہداء کو سلام پیش کرتے ہوئے، امن کے قیام کے لیے دعا گو ہے۔





