اوورسیزتازہ ترین

افسوسناک خبر !افغانستان میں خوفناک زلزلہ: 622 اموات، 1000 سے زائد زخمی امدادی کارروائیاں جاری

کابل / جلال آباد : افغانستان کے مشرقی علاقوں میں گزشتہ رات آنے والے خوفناک زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 622 افراد جاں بحق اور 1000 سے زائد زخمی ہو گئے۔ افغان وزارت اطلاعات نے زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے زیادہ تباہی صوبہ کنڑ کے مختلف اضلاع میں ہوئی ہے۔

زلزلے کی شدت اور مرکز

امریکی جیولوجیکل سروے (USGS) کے مطابق، زلزلے کی شدت 6.0 ریکارڈ کی گئی، جبکہ اس کی گہرائی صرف 8 کلومیٹر تھی، جو تباہی کی شدت میں اضافے کا سبب بنی۔ زلزلے کا مرکز جلال آباد سے تقریباً 27 کلومیٹر مشرق میں واقع تھا، جس کی وجہ سے کنڑ اور ننگرہار صوبے شدید متاثر ہوئے۔

متاثرہ علاقے اور نقصانات

افغانی میڈیا کے مطابق، کنڑ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں نور گل، سوکی، وٹ پور، مانوگی اور چپہ درہ شامل ہیں۔ ان علاقوں میں متعدد مکانات منہدم ہو گئے، جبکہ بنیادی انفرااسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

ننگرہار میں بھی زلزلے کے جھٹکوں سے ہلاکتیں ہوئی ہیں، جہاں کم از کم 9 افراد کی جانیں ضائع ہونے اور درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

حکومتی ردِعمل اور امدادی کارروائیاں

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں زلزلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ،

"زلزلے کے باعث کئی علاقوں میں جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ مقامی حکام اور عوام متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں۔”

انہوں نے مزید بتایا کہ مرکز اور دیگر قریبی صوبوں سے امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں، جو ریسکیو اور بحالی کے عمل میں حصہ لے رہی ہیں۔

عوام سے اپیل

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور افواہوں سے گریز کریں۔ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے، جس کے پیشِ نظر لوگوں کو کھلے میدانوں میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

نوٹ:

یہ زلزلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب افغانستان پہلے ہی معاشی اور انسانی بحران کا شکار ہے، جس کے باعث بحالی کے کاموں میں رکاوٹ کا خدشہ ہے۔ عالمی برادری سے اپیل کی جا رہی ہے کہ متاثرین کی مدد کے لیے فوری طور پر امدادی اقدامات کیے جائیں۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button