
چنیوٹ / جھنگ / ملتان: دریائے چناب میں مسلسل بڑھتے ہوئے سیلابی ریلے نے آج شام جھنگ کے دیہات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، جہاں پہلے ہی چنیوٹ اور سیالکوٹ میں تباہ کن اثرات سامنے آ چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیلابی پانی کی شدت سے چنیوٹ کے 135 سے زائد دیہات زیرِ آب آ گئے۔ سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں، اور کئی رابطہ سڑکیں مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئیں، جس سے آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو ٹیمیں کشتیوں کے ذریعے پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔
سیلابی صورتحال اب جھنگ کے دیہی علاقوں تک پہنچ گئی ہے، جہاں نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہونے سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نقصان میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ انتظامیہ نے مقامی آبادی کو الرٹ جاری کر دیا ہے اور انخلا کی ہدایات دی جا رہی ہیں۔
ادھر ملتان کی تحصیل شجاع آباد میں بھی دریائے چناب کا پانی کھیتوں میں داخل ہو گیا ہے، جہاں اب تک 140 دیہات متاثر ہو چکے ہیں۔ کپاس، گنا، مکئی اور چاول کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ موسمیات اور فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق چناب میں آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مزید پانی کا ریلا گزرنے کا امکان ہے، جس کے پیش نظر نشیبی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ، اور مقامی رضاکاروں کی جانب سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، جب کہ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ انتظامیہ سے تعاون کریں اور خطرناک علاقوں سے بروقت نقل مکانی کریں۔