
ڈھاکا (نمائندہ خصوصی) — پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے 6 اہم مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط ہو گئے ہیں۔ اس پیش رفت کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی، تعلیمی، تجارتی اور ثقافتی تعاون کو نئی جہت دینا ہے۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ ایچ ای ایم ڈی توحید حسین اور مشیر تجارت شیخ بشیر الدین سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دوطرفہ مذاکرات: تعلقات کا ہر پہلو زیرِ بحث
اتوار کے روز ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا، جن میں:
اعلیٰ سطحی دوروں کا تبادلہ
تجارتی و اقتصادی تعاون
عوامی روابط اور ثقافتی تبادلے
تعلیم، تربیت اور انسانی ہمدردی سے متعلق امور
سارک کی بحالی، فلسطین کے مسئلے اور روہنگیا بحران پر بھی تبادلہ خیال
ملاقات کا ماحول خیرسگالی اور دوستی پر مبنی رہا، جس میں مستقبل کے لیے مثبت تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
چھ مفاہمتی یادداشتیں: نئی راہیں کھل گئیں
مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 6 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے، جن میں شامل ہیں:
سفارتکاروں اور سرکاری اہلکاروں کے لیے ویزا فری سفر کا معاہدہ
پاکستان اور بنگلہ دیش کی فارن سروس اکیڈمیز کے درمیان تعاون
اے پی پی (Associated Press of Pakistan) اور بی ایس ایس (Bangladesh Sangbad Sangstha) کے درمیان شراکت
انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد اور بنگلہ دیش انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے درمیان اشتراک
تعلیمی اور تربیتی تبادلوں کے لیے نالج کوریڈور منصوبے کا آغاز
باہمی تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے جامع فریم ورک (تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی)
نالج کوریڈور منصوبہ: تعلیم و تربیت میں تعاون کی نئی مثال
اس دورے کے دوران نالج کوریڈور منصوبے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا، جس کے تحت:
آئندہ 5 سال میں 500 بنگلہ دیشی طلبہ کو پاکستان میں تعلیمی وظائف دیے جائیں گے
100 بنگلہ دیشی سول سرونٹس کے لیے خصوصی تربیتی پروگرام ترتیب دیا جائے گا
کل اسکالرشپس کا 25 فیصد حصہ میڈیکل تعلیم کے لیے مخصوص ہوگا
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق، یہ منصوبہ دونوں ممالک کے نوجوانوں کے درمیان علمی ربط اور بھائی چارے کو فروغ دے گا۔
وفود، ظہرانے اور ملاقاتیں: تعلقات میں گرمجوشی
اس موقع پر مشیر خارجہ توحید حسین نے اسحاق ڈار کے اعزاز میں ظہرانہ دیا، جبکہ اس سے قبل پاکستانی ہائی کمشنر عمران حیدر کی جانب سے دیے گئے استقبالیہ میں بھی وزیر خارجہ نے شرکت کی۔
تقریبات کے دوران وزیر خارجہ نے بنگلہ دیش کی سیاسی، تعلیمی، صحافتی، عسکری، ادبی و ثقافتی شخصیات سے ملاقات کی۔
اسحاق ڈار نے کہا:
"پاکستانی عوام بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ برادرانہ جذبات رکھتے ہیں۔ ہمارے تعلقات صدیوں پر محیط اسلامی، ثقافتی اور ادبی اقدار پر مبنی ہیں۔ ہم ایک مثبت، تعمیری اور مستقبل کی طرف دیکھنے والے تعلقات کے خواہاں ہیں۔”
نتیجہ: علاقائی ہم آہنگی کی جانب اہم قدم
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان حالیہ سفارتی سرگرمیاں جنوبی ایشیا میں باہمی روابط کے فروغ اور سارک جیسے علاقائی فورمز کی بحالی کی امید کو تقویت دیتی ہیں۔
یہ دورہ نہ صرف دوطرفہ تعاون کے نئے دروازے کھولنے کا باعث بنا، بلکہ ایک پرامن اور مشترکہ مستقبل کی بنیاد بھی فراہم کرتا ہے۔