پاکستانتازہ ترین

"ضمانت کا مطلب بریت نہیں،اس سے حقائق نہیں بدلتے 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کا ناقابلِ تردید ثبوت موجود ہے: عطاء اللہ تارڑ

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے سپریم کورٹ کی جانب سے تحریک انصاف کے بانی کو 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت ملنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضمانت کا مطلب بریت نہیں ہوتا، پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کو ضمانت کے باوجود سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کی جانے والی پریس کانفرنس گمراہ کن تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی 190 ملین پاؤنڈ کے میگا کرپشن کیس میں ملوث ہیں، جو ملکی تاریخ کا ایک بڑا مالیاتی اسکینڈل ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ عدالت نے دستیاب شواہد کی بنیاد پر شفاف ٹرائل کے بعد بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید کی سزا سنائی، لیکن وہ عدالت کے سامنے یہ واضح نہ کر سکے کہ اربوں روپے ملک ریاض کو کس قانونی مد میں دیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "تحریک انصاف نے ثبوت فراہم کرنے کے بجائے ریاست مدینہ اور مذہب کے بیانیے کا سہارا لیا، جس کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا تھا۔”

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت پاکستان کو ملنے والے اربوں روپے جرمانے کی مد میں جمع کرائے گئے، اور اسی رقم سے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کا قیام عمل میں آیا، جو خود ایک سوالیہ نشان ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بند لفافے کے ذریعے کابینہ سے منظوری لینا شفاف عمل نہیں تھا۔ "جن وزرا نے اس وقت سوالات اٹھائے، ان کے اعتراضات کو نظرانداز کر دیا گیا، اور اس عمل کے ذریعے قوم کی دولت میں بڑی خیانت کی گئی۔”

ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی ٹیم اپنے دفاع میں کوئی قابلِ قبول ثبوت پیش نہ کر سکی، اور اب عوام کو گمراہ کرنے کے لیے سیاسی بیانات کا سہارا لیا جا رہا ہے۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button