اوورسیز

نائیجیریا میں مسجد اور دیہات پر خوفناک حملہ: 50 سے زائد افراد جاں بحق، کئی زندہ جلا دیے گئے

کٹسینا (نائیجیریا) – 19 اگست 2025: شمال مغربی نائیجیریا ایک بار پھر بدترین خونریزی کی لپیٹ میں آ گیا، جب مسلح ڈاکوؤں نے ریاست کٹسینا کے ضلع مالوم فاشی کے علاقے اُنگوار مانتاؤ میں واقع ایک مسجد اور قریبی دیہات پر حملہ کر کے کم از کم 50 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا، جن میں کئی کو زندہ جلا دیا گیا۔

بین الاقوامی ذرائع کے مطابق، یہ اندوہناک واقعہ فجر کی نماز کے دوران پیش آیا، جب نمازی مسجد میں عبادت میں مشغول تھے۔ ابتدائی اطلاعات میں چند ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی تھی، تاہم بعد ازاں مقامی حکام اور عینی شاہدین نے بتایا کہ صرف مسجد میں 30 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا، جبکہ 20 دیگر افراد کو قریبی بستیوں میں زندہ جلا دیا گیا۔

مقامی رہائشی نورا موسیٰ کے مطابق، ابتدائی طور پر 9 افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ کئی زخمی دورانِ علاج چل بسے۔ ریاستی اسمبلی کے رکن امینو ابراہیم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حملہ آوروں نے دیگر دیہات پر بھی حملے کیے، گھروں کو نذرِ آتش کیا اور متعدد افراد کو اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں پیش آیا جب مقامی دیہاتی محافظوں نے ہفتے کے اختتام پر ڈاکوؤں کے ایک گروہ کے خلاف جوابی کارروائی کی تھی۔ محافظ شام سے صبح تک گاؤں کی حفاظت پر مامور تھے اور فجر کے وقت مسجد میں نماز کے لیے جمع تھے کہ مسلح افراد نے ان پر حملہ کر دیا۔

نائیجیریا کے دیہی علاقوں میں اس قسم کے پرتشدد واقعات معمول بن چکے ہیں، جن کی جڑیں زمین اور پانی کے تنازعات سے شروع ہو کر منظم جرائم تک پھیل چکی ہیں۔ ڈاکو گروہ اغوا برائے تاوان، مویشی چوری، گھروں پر حملے اور نذرِ آتش کرنے جیسے جرائم میں ملوث پائے جاتے ہیں۔

اگرچہ بعض علاقوں میں امن معاہدے وقتی طور پر مؤثر ثابت ہوئے ہیں، جیسے ریاست کڈونا کے برنن گوری میں، لیکن کٹسینا اور نائجر جیسی پڑوسی ریاستوں میں حالات دن بدن بگڑتے جا رہے ہیں۔

ریاستی رکن اسمبلی ابراہیم کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال "ناقابلِ برداشت” ہو چکی ہے اور خوف و ہراس کے باعث سینکڑوں لوگ اپنے دیہات چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button