صحت

"روزانہ بادام کھانا بڑھاپے میں ذہنی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے”، ماہرین

اسلام آباد: دماغی صحت سے متعلق کی جانے والی حالیہ تحقیقاتی جائزوں کے مطابق روزانہ بادام کھانے کی عادت نہ صرف موجودہ دماغی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ بڑھاپے میں بھی یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت کو قائم رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

ماہرینِ غذائیت کے مطابق بادام میں موجود وٹامن ای، اومیگا-3 فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹس اور میگنیشیم جیسے اجزاء دماغی خلیات کو آکسیڈیٹو نقصان سے بچاتے ہیں اور نیورونز کے درمیان بہتر رابطے قائم رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔

مشاہداتی مطالعہ کے نتائج
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو افراد باقاعدگی سے بادام، اخروٹ یا دیگر مغزیات کا استعمال کرتے ہیں، ان میں ڈیمینشیا (دماغی کمزوری) یا یادداشت کی خرابی جیسے مسائل کا خطرہ نسبتاً کم ہوتا ہے۔ ایک مشاہداتی مطالعے کے مطابق، روزانہ مٹھی بھر (تقریباً 6–10 بادام) کھانے والے افراد میں بڑھاپے میں ذہنی چستی، توجہ اور سیکھنے کی صلاحیت زیادہ بہتر دیکھی گئی۔

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ بادام کو رات بھر بھگو کر صبح استعمال کرنا زیادہ مفید ہوتا ہے، کیونکہ اس سے اس کے غذائی اجزاء آسانی سے ہضم ہو جاتے ہیں۔

دماغی صحت کے لیے آسان قدم
صحت کے شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ غذاؤں میں چھوٹی تبدیلیاں، جیسے کہ روزانہ بادام کا استعمال، طویل المدتی دماغی صحت کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو ذہنی دباؤ، یادداشت کی کمزوری یا بڑھاپے میں الزائمر جیسے خطرات سے بچاؤ چاہتے ہیں۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button