صحت

خوراک کا انتخاب: پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات پر گہرا اثر

ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات میں خوراک کا انتخاب ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کچھ غذائیں جسم میں سوزش اور آکسیڈیٹو اسٹریس کو بڑھا کر کینسر کی افزائش کا باعث بن سکتی ہیں، جبکہ دیگر غذائیں مدافعتی نظام کو مضبوط کر کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق، اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور پھل اور سبزیاں جیسے گاجر، ٹماٹر، بروکلی، پالک اور شملہ مرچ جسم کے خلیوں کو نقصان پہنچانے والے عوامل سے بچاتی ہیں۔ وٹامن C، وٹامن E اور بیٹا کیروٹین جیسی غذائی اجزاء ڈی این اے کی حفاظت کرتی ہیں، جبکہ اومیگا-3 فیٹی ایسڈز (مچھلی، اخروٹ اور فلیکس سیڈز میں پائے جاتے ہیں) سوزش کو کم کر کے کینسر کی روک تھام میں مدد دیتے ہیں۔

اس کے علاوہ، فائبر سے بھرپور غذا مثلاً دالیں، گندم اور اوٹس آنتوں کے مائیکرو بایوم کو بہتر بنا کر مدافعتی نظام کو مضبوط کرتی ہے۔ گرین ٹی میں موجود catechins بھی کینسر مخالف اثرات کے حامل ہیں۔

دوسری جانب، پروسیسڈ اور سرخ گوشت (جیسے ساسیج، بیکن اور برگر) میں موجود نائٹریٹس اور ہائی ٹمپریچر پر پکنے والے کیمیکلز پھیپھڑوں کے خلیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ زیادہ شکر اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس جیسے سافٹ ڈرنکس، سفید روٹی اور کیک انسولین کی سطح بڑھا کر کینسر خلیات کے پھیلاؤ میں مددگار ہوتے ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیادہ نمکین اور منجمد کھانوں میں شامل سوڈیم اور کیمیائی preservatives سوزش کو بڑھاتے ہیں، جبکہ فرائیڈ اسنیکس اور فاسٹ فوڈ میں پایا جانے والا ٹرانس فیٹس مدافعتی نظام کو کمزور کر کے بیماریوں کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ صحت مند طرزِ زندگی اپنانے کے لیے ضروری ہے کہ خوراک میں تازہ پھل، سبزیاں، اومیگا-3 فیٹی ایسڈز اور فائبر کو شامل کیا جائے اور پروسیسڈ خوراک، زیادہ شکر اور ٹرانس فیٹس سے پرہیز کیا جائے تاکہ پھیپھڑوں کے کینسر سمیت دیگر بیماریوں کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button