پاکستانتازہ ترین

خیبرپختونخوا میں جاں بحق افراد کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی، امدادی ہیلی کاپٹر بھی حادثے کا شکار

اسلام آباد / پشاور / مظفرآباد / گلگت – ملک کے بالائی علاقوں میں جاری مون سون کے ساتویں اسپیل نے وسیع پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔ خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور دیگر علاقوں میں کلاؤڈ برسٹ، سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اب تک 200 سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں، جب کہ درجنوں افراد لاپتہ اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

خیبرپختونخوا: سب سے زیادہ تباہی، بونیر میں 157 اموات

سب سے زیادہ ہلاکتیں ضلع بونیر میں ہوئیں، جہاں ڈپٹی کمشنر کے مطابق 157 افراد جاں بحق ہوئے۔ جاں بحق افراد میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔ پیربابا، گوکند، کلیل، اور دیگر علاقوں میں سیلابی ریلوں نے درجنوں مکانات تباہ کر دیے، مسجد، اسکول اور پولیس اسٹیشن بھی متاثر ہوئے۔

باجوڑ میں آسمانی بجلی اور کلاؤڈ برسٹ: 21 اموات

تحصیل سالارزئی، باجوڑ میں بادل پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے کے باعث 21 افراد جان سے گئے، جن میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد شامل ہیں۔ ریسکیو 1122 اور مقامی افراد کی بروقت کارروائی کے باوجود امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔

سوات، بٹگرام، شانگلہ، لوئر دیر، مانسہرہ بھی متاثر

بٹگرام و مانسہرہ: نیل بن کے مقام پر سیلابی ریلے میں 22 افراد بہہ گئے، جن میں سے 16 کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

لوئر دیر: ایک گھر کی چھت گرنے سے 5 افراد جاں بحق، زخمیوں کو تیمرگرہ اسپتال منتقل کیا گیا۔

سوات: شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث 9 اموات، درجنوں مکانات اور پل تباہ، مواصلاتی نظام معطل۔

حکومت خیبرپختونخوا کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچانے والا خیبرپختونخوا حکومت کا MI-17 ہیلی کاپٹر ضلع مہمند میں گر کر تباہ ہو گیا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے تصدیق کی کہ دو پائلٹس سمیت 5 اہلکار شہید ہوئے۔ صوبے میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

پاک فوج کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری

سوات، باجوڑ اور دیگر علاقوں میں پاک فوج کی امدادی ٹیمیں سرگرم عمل ہیں۔ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اشیائے خوردونوش، ادویات اور ریسکیو سروسز فراہم کی جا رہی ہیں۔

آزاد کشمیر میں بھی قیامت خیز مناظر

مظفرآباد، پلندری اور وادی نیلم میں بادل پھٹنے اور سیلاب سے 18 افراد جاں بحق ہوئے۔ سڑکیں، پل اور مکانات تباہ ہو چکے ہیں۔ رتی گلی میں 500 سیاح پھنس گئے ہیں، جنہیں نکالنے کے لیے ریسکیو جاری ہے۔

گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ و سیلاب

غذر، دیامر، اشکومن اور شندور سمیت کئی علاقوں میں سیلابی ریلے اور مٹی کے تودوں نے تباہی مچائی ہے۔ کم از کم 10 افراد جاں بحق، کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع۔

حکومت اور اداروں کی سرگرمیاں

وزیراعظم شہباز شریف نے تمام متعلقہ اداروں کو امدادی کاموں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔

گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور تمام اداروں کو متحرک کرنے کی ہدایت جاری کی۔

پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا اور دیگر صوبائی ایجنسیاں تمام متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا موجودہ اسپیل 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا، مزید بارشوں کے باعث ندی نالوں اور دریاؤں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
دریائے سندھ، چناب، ستلج اور جہلم میں نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔

عوام سے احتیاط کی اپیل

تمام متعلقہ اداروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ندی نالوں کے قریب نہ جائیں، اور بارش کے دوران پہاڑی علاقوں میں محتاط رہیں۔

  • مزید دیکھیں

    متعلقہ آرٹیکلز

    جواب دیں

    آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

    Back to top button