
لندن: برطانیہ کی معیشت نے ایک بار پھر اپنی مضبوطی کا ثبوت دے دیا ہے، کیونکہ قومی شماریاتی دفتر (او این ایس) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جون تک تین مہینوں میں معیشت میں 0.3 فیصد کی غیر متوقع شرح نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔ ماہرین کی پیش گوئی صرف 0.1 فیصد اضافے کی تھی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ معیشت نے توقعات سے بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔
جون میں معاشی سرگرمیوں میں 0.4 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جو کہ اپریل اور مئی میں مسلسل کمی کے بعد ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بہتری معاشی اعتماد کی بحالی اور مختلف شعبوں میں مثبت سرگرمیوں کی عکاسی کرتی ہے۔
او این ایس کے مطابق اپریل کے لیے جی ڈی پی میں سکڑاؤ کا ابتدائی تخمینہ 0.3 فیصد سے بہتر ہو کر 0.1 فیصد رہ گیا، جو معاشی دباؤ کے باوجود بہتری کی علامت ہے۔
معاشی نمو میں خدمات کے شعبے نے سب سے اہم کردار ادا کیا، جس میں 0.4 فیصد کی توسیع ریکارڈ کی گئی۔ خاص طور پر کمپیوٹر پروگرامنگ، صحت کی دیکھ بھال، اور گاڑیوں کی لیزنگ کے شعبوں میں نمایاں ترقی دیکھی گئی۔
مزید برآں، تعمیراتی شعبے میں 1.2 فیصد اضافہ ہوا، جو بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں کی بدولت ممکن ہوا۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر نے بھی ترقی کی رفتار برقرار رکھتے ہوئے 0.3 فیصد کی نمو حاصل کی۔
برٹش چیمبرز آف کامرس کے ریسرچ منیجر، اسٹیورٹ موریسن نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ معیشت کی طویل المدتی مضبوطی کے لیے کاروباری ترقی ناگزیر ہے۔
یہ اعداد و شمار برطانوی معیشت کے لیے امید کی ایک کرن ثابت ہو رہے ہیں، جو موجودہ عالمی حالات اور اندرونی چیلنجز کے باوجود بہتری کی راہ پر گامزن ہے۔