پاکستانتازہ ترین

"ایک کیس کی کتنی فیس لیتے ہیں؟” اسپیکر کے سوال پر لطیف کھوسہ کا چونکا دینے والا جواب

اسلام آباد (13 اگست 2025): قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما لطیف کھوسہ اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے درمیان ہونے والی دلچسپ نوک جھوک نے ایوان کا ماحول خوشگوار بنا دیا، جبکہ سپریم کورٹ میں فیسوں میں اضافے کا معاملہ بھی ایوان میں زیر بحث آیا۔

سپریم کورٹ فیسوں میں اضافہ، کھوسہ کا اعتراض
لطیف کھوسہ نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ "آج سپریم کورٹ میں مجھے داخل ہونے سے روک دیا گیا، پہلے ریویو کی فیس 5 ہزار روپے تھی، جو اب بڑھا کر 50 ہزار کر دی گئی ہے۔ ہر قسم کی اپیلوں کی فیسوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔”

انہوں نے اس اقدام کو عوامی سطح پر انصاف تک رسائی میں رکاوٹ قرار دیا اور مسئلہ ایوان میں اٹھایا۔

وزیر قانون کی یقین دہانی
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے لطیف کھوسہ کو یقین دہانی کرائی کہ سپریم کورٹ کی فیسوں کے معاملے کو حل کرانے کے لیے متعلقہ فورمز پر بات کی جائے گی۔

اسپیکر اور کھوسہ میں مزاحیہ مکالمہ
بحث کے دوران اسپیکر ایاز صادق نے ازراہِ مزاح لطیف کھوسہ سے سوال کیا:

"آپ ایک کیس کی کتنی فیس لیتے ہیں؟”

لطیف کھوسہ نے جواب دیا:

"مجھے حنیف عباسی کے خلاف کیس کے لیے 5 کروڑ روپے کی پیشکش ہوئی تھی، مگر میں نے سیاسی شخصیت کے خلاف کیس لینے سے انکار کر دیا۔”

اس پر اسپیکر نے ہنستے ہوئے کہا:

"آپ اتنے پیسے لیتے ہیں، کبھی کھانا بھی کھلاتے ہیں؟”

لطیف کھوسہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا:

"جب آپ کہیں گے کھلا دوں گا۔”

اس مکالمے پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے، جبکہ اسپیکر نے مزید کہا:

"اجلاس کے بعد آپ سے ضرور ملاقات کروں گا، آپ تو بہت پیسے لیتے ہیں!”

حنیف عباسی کا ذکر

وزیر قانون نے گفتگو میں مزید کہا کہ "یہاں حنیف عباسی بھی موجود ہیں، جنہیں رات کے اندھیرے میں عمر قید سنائی گئی، لیکن بعد میں عدالتوں نے انہیں بری کر دیا۔”

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button