صحت

جھریاں کیوں پڑتی ہیں؟ سائنسدانوں نے اصل وجہ دریافت کر لی

نیویارک: آنکھوں اور چہرے پر جھریاں ہمیشہ سے بڑھاپے کی ایک قدرتی علامت سمجھی جاتی رہی ہیں، مگر اب سائنسدانوں نے پہلی بار اس کے پیچھے چھپی سائنسی حقیقت کو دریافت کر لیا ہے۔

امریکا کی بینگھمٹن یونیورسٹی میں کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں جلد میں جھریاں پڑنے کی اصل وجہ کو نہایت باریکی سے جانچا گیا۔ محققین نے 16 سے 91 سال کی عمر کے افراد کی جلد کے نمونے کا تجزیہ کیا اور معلوم کیا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ جلد کی ساخت میں جو تبدیلیاں آتی ہیں، وہی باریک لکیروں اور بعد ازاں جھریوں کا سبب بنتی ہیں۔

جلد میں کیا تبدیلی آتی ہے؟
تحقیق کے مطابق:

عمر کے ساتھ جلد کی اوپری تہہ سخت جبکہ اندرونی تہہ نرم ہو جاتی ہے۔

یہ تضاد جلد کی لچک اور حجم کو متاثر کرتا ہے۔

نتیجتاً، جلد آسانی سے کریز یا لکیروں کی شکل اختیار کر لیتی ہے، جو وقت کے ساتھ جھریوں میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔

نئی ٹیکنالوجی کا استعمال
سائنسدانوں نے اس تحقیق کے دوران ایک خاص آلہ استعمال کیا جسے Low-Force Tensometer کہا جاتا ہے۔ یہ آلہ جلد کو نرمی سے کھینچ کر یہ جانچنے میں مدد دیتا ہے کہ روزمرہ تاثرات (جیسے مسکرانا یا آنکھیں سکیڑنا) جلد پر کیسے اثر ڈالتے ہیں۔

جب مائیکروسکوپ کے ذریعے کھینچی گئی جلد کا مشاہدہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ:

جوان جلد کھنچنے کے بعد دوبارہ اپنی جگہ پر واپس آ جاتی ہے۔

درمیانی یا بڑی عمر کی جلد واپس آنے کے بجائے باریک لکیریں بناتی ہے، جو جھریاں بننے کا آغاز ہوتی ہیں۔

سورج کی شعاعیں سب سے بڑا دشمن
تحقیق میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ سورج کی الٹرا وائلٹ (UV) شعاعیں جلد کو سب سے زیادہ متاثر کرتی ہیں۔ جو افراد روزانہ لمبے عرصے تک دھوپ میں وقت گزارتے ہیں، ان کی جلد میں جھریاں زیادہ تیزی سے اور جلد نمودار ہونے لگتی ہیں۔

خلاصہ:
جھریاں صرف عمر کی علامت نہیں بلکہ جلد کی ساخت میں تبدیلی کا نتیجہ ہیں۔

عمر کے ساتھ جلد کی لچک کم ہو جاتی ہے، جو جھریوں کی اہم وجہ ہے۔

سورج کی شعاعیں جلد کو تیزی سے متاثر کر کے جھریوں کا عمل مزید بڑھا دیتی

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button