
نائلون ٹی بیگ چائے میں مائیکرو پلاسٹک شامل کرنے لگے، ماہرین نے خبردار کر دیا
اسلام آباد: حالیہ سائنسی تحقیقات سے یہ تشویش ناک انکشاف سامنے آیا ہے کہ نائلون یا پولی پروپلین سے بنے ٹی بیگز چائے بنانے کے دوران گرم پانی میں مائیکرو پلاسٹک اور نینو پلاسٹک کے لاکھوں ذرات چھوڑ سکتے ہیں، جو انسانی صحت کے لیے مضر ثابت ہو سکتے ہیں۔
بین الاقوامی سائنسی جریدوں میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، صرف ایک کپ چائے بنانے کے دوران 1 لاکھ سے زائد مائیکرو پلاسٹک ذرات پانی میں شامل ہو سکتے ہیں، جو کہ ایک سنگین ماحولیاتی اور صحت کا مسئلہ ہے۔
انسانی جسم پر ممکنہ اثرات
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ذرات چائے کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہو کر خون، جگر اور حتیٰ کہ دماغ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جس کے ممکنہ اثرات میں شامل ہیں:
ہارمونی نظام میں خلل
نظامِ ہاضمہ کی خرابی
جسمانی سوزش
کینسر کے خطرات میں اضافہ
سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ اس حوالے سے مزید تحقیق درکار ہے، لیکن ابتدائی نتائج بہت تشویشناک ہیں، اور اس کے لیے فوری احتیاطی اقدامات کی ضرورت ہے۔
ماہرین کی تجویز: کھلی پتی کا استعمال بہتر
ماحولیاتی اور صحت کے ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نائلون یا پلاسٹک سیل والے ٹی بیگ استعمال کرنے سے گریز کریں اور اس کے بجائے کھلی پتی والی چائے یا کپڑے یا پیپر بیگ والے ٹی بیگ استعمال کریں، تاکہ صحت کو درپیش ممکنہ خطرات سے بچا جا سکے۔