
چاکلیٹ کا جزو "برڈ فلو” اور "سوائن فلو” کے علاج میں گیم چینجر ثابت
واشنگٹن (ویب ڈیسک) — ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ چاکلیٹ میں پایا جانے والا قدرتی مرکب "تھیوبرومائن” اور ایک نسبتاً کم معروف جز "ارینوسائن”، برڈ فلو، سوائن فلو سمیت ذکام کی متعدد اقسام کے خلاف مؤثر علاج فراہم کر سکتے ہیں۔ یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے "PNAS (Proceedings of the National Academy of Sciences)” میں شائع ہوئی ہے۔
روایتی دوا سے بہتر نتائج
محققین کے مطابق یہ نیا مرکب حتیٰ کہ موجودہ سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اینٹی وائرل دوا اوسلٹامیویر (Tamiflu) سے بھی زیادہ مؤثر ثابت ہوا ہے۔ تجربات میں اس مرکب نے وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں نمایاں برتری دکھائی۔
وائرس کا کمزور نقطہ نشانہ
تحقیق کے مطابق اس مرکب کا ہدف انفلوئنزا وائرس کا ایک خردبینی چینل (microchannel) ہے، جسے وائرس اپنی نقل بنانے اور پھیلنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ اس راستے کو بند کر کے وائرس کی بقا کی صلاحیت کو کمزور کیا جا سکتا ہے، جس سے بیماری کی شدت کم ہو جاتی ہے۔
جانوروں اور سیل کلچر پر کامیاب تجربات
مطالعے میں سیل کلچر اور جانوروں پر کی گئی آزمائشوں سے ظاہر ہوا کہ یہ نیا مرکب اوسلتامیویر سے بہتر کارکردگی دکھا رہا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت مستقبل میں انفلوئنزا کے خلاف نئے اور زیادہ مؤثر علاج کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔
ممکنہ اثرات:
برڈ فلو اور سوائن فلو جیسے مہلک وائرسز کے خلاف مؤثر حل
روایتی اینٹی وائرلز کی جگہ لینے والا نیا علاج
ادویات میں قدرتی اجزاء کے استعمال کی نئی راہیں
کیا چاکلیٹ علاج بن سکتی ہے؟
اگرچہ تھیوبرومائن چاکلیٹ میں پایا جاتا ہے، لیکن یہ واضح رہے کہ عام چاکلیٹ کھانے سے اس قسم کے طبی فوائد حاصل نہیں کیے جا سکتے۔ دوا کی تیاری کے لیے مخصوص خوراک، خالص مرکب اور طبی آزمائشیں درکار ہوتی ہیں۔