
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) – نئے مالی سال 2025-26 کے پہلے ماہ جولائی میں پاکستان کو 3.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، جو گزشتہ سال کی نسبت 7.4 فیصد زائد ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق یہ ترسیلات زر زیادہ تر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ سے موصول ہوئیں۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر میں مسلسل بہتری معیشت کے استحکام کی عکاس ہے، جو زرمبادلہ کی دستیابی اور کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔
تاہم، دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 7 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر 14 ارب 23 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں، جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 5 ارب 26 کروڑ 37 لاکھ ڈالر ہیں۔ یوں پاکستان کے زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 19 ارب 49 کروڑ 56 لاکھ ڈالر ہوگئے ہیں۔
برآمدات میں 9 فیصد اضافہ، وزیراعظم کا اظہار اطمینان
دریں اثنا، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جولائی 2025 میں پاکستان کی برآمدات 2.7 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک ماہ میں برآمدات میں 9 فیصد کا اضافہ ایک مثبت اشارہ ہے۔
وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ:
"برآمدات پر مبنی ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ہم ملکی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے برآمد کنندگان کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہے ہیں۔”
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگر برآمدات اور ترسیلات زر کا یہی تسلسل برقرار رہا تو ملک کے تجارتی خسارے میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری ممکن ہو سکتی ہے، تاہم مالی نظم و ضبط، درآمدات پر کنٹرول اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پالیسی تسلسل ناگزیر ہے۔