
کراچی (بزنس رپورٹر) — سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے اور معاشی اشاریوں میں بہتری کے اثرات نمایاں ہونے لگے ہیں، پاکستان اسٹاک ایکسچینج ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے نے بھی مضبوطی دکھائی ہے۔
کاروباری ہفتے کے آخری روز اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی۔ کاروبار کے آغاز پر ہی 100 انڈیکس میں 690 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس 1,46,378 پوائنٹس کی تاریخی سطح پر پہنچ گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی مارکیٹ میں غیر معمولی تیزی دیکھنے میں آئی تھی، جب 100 انڈیکس پہلی مرتبہ 1,46,000 کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں یہ تیزی سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد، سیاسی استحکام اور مالیاتی پالیسیوں میں تسلسل کا نتیجہ ہے۔
ڈالر کی قدر میں بھی کمی
دوسری جانب زرمبادلہ کی مارکیٹ میں بھی مثبت رجحان دیکھنے میں آیا۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق، انٹربینک میں امریکی ڈالر 10 پیسے سستا ہو کر 282 روپے 46 پیسے پر آ گیا۔
کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں کمی ترسیلات زر میں اضافے، ایکسپورٹ ریسپانڈز اور اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کے اثرات کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی رجحان برقرار رہا تو نہ صرف معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ عام شہری کو بھی افراط زر میں کمی کی صورت میں ریلیف ملنے کی امید ہے۔