
کارتک آریان کا پاکستانی ریسٹورنٹ میں تقریب سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی فلم یونین کی ’قوم پرستی‘ کی وارننگ
ممبئی/ہیوسٹن: بھارت میں بڑھتی ہوئی ’قوم پرستی‘ کی لہر اب فنکاروں کے سروں پر بھی سوار ہو گئی ہے۔ بالی ووڈ اداکار کارتک آریان کو امریکا میں ایک پروگرام سے صرف اس وجہ سے لاتعلقی کا اظہار کرنا پڑا کیونکہ وہ تقریب ایک پاکستانی نژاد امریکی کے ریسٹورنٹ میں منعقد ہو رہی تھی — اور یہی بات بھارتی فلم یونین کو ناگوار گزری۔
معاملہ اس وقت طول پکڑ گیا جب مغربی انڈین فلم ورکرز فیڈریشن (FWICE) نے کارتک آریان کو سخت الفاظ میں خط لکھ کر خبردار کیا کہ اگر انہوں نے ہیوسٹن کے ’’آغاز ریسٹورنٹ‘‘ کی کسی تقریب میں شرکت کی تو اسے ‘قومی مفاد کے خلاف’ تصور کیا جائے گا۔
🇮🇳 تقریب بھارتی یوم آزادی کی، لیکن مالک پاکستانی!
ہیوسٹن میں واقع ’’آغاز ریسٹورنٹ اینڈ کیٹرنگ‘‘ کے مالک شوکت مریدیا 15 اگست کو بھارتی یومِ آزادی کے موقع پر "آزادی اُتسو” کے نام سے ایک تقریب منعقد کر رہے ہیں۔ یہی نہیں، وہ پاکستان کے یومِ آزادی (14 اگست) پر الگ سے "جشنِ آزادی” کا بھی اہتمام کر رہے ہیں جس میں معروف پاکستانی گلوکار عاطف اسلم پرفارم کریں گے۔
FWICE کو اسی "دو رخی” پر اعتراض ہے، اور انہیں اعتراض اس بات پر ہے کہ کارتک آریان ایک ایسے مقام پر بطور مہمانِ خصوصی شریک کیوں ہوں گے جہاں پاکستانی نژاد شخص تقریبات منعقد کر رہا ہے — چاہے وہ تقریبات بھارت کی ہوں یا امریکا کی۔
کارتک آریان نے فوری وضاحت دے دی
صورتحال کی نزاکت دیکھتے ہوئے کارتک آریان کی ٹیم نے فوری وضاحت دی:
"ہم نے نہ کسی ایسی تقریب کا اعلان کیا، نہ شرکت کی تصدیق کی ہے۔ منتظمین کو کہا جا چکا ہے کہ وہ ہمارے نام، تصاویر اور پوسٹرز فوری طور پر ہٹا دیں۔”
کارتک آریان نے خود اس معاملے پر لب کشائی نہیں کی، لیکن ان کی ٹیم کا ردعمل بھارتی میڈیا میں اس قدر زور پکڑ گیا کہ گویا کوئی "قومی بحران” ٹل گیا ہو۔