سائنس ٹیکنالوجی

ہم خواب کیوں بھول جاتے ہیں؟ سائنس نے وجہ بتا دی

لاہور: اکثر افراد کو یہ تجربہ ہوتا ہے کہ وہ نیند میں کوئی خواب دیکھتے ہیں لیکن جاگنے کے چند لمحوں بعد ہی اس خواب کو مکمل طور پر بھول جاتے ہیں۔ اب ماہرین نیند نے اس دلچسپ مظہر کی سائنس پر مبنی وضاحت پیش کی ہے۔

تحقیقات کے مطابق ہمارا دماغ خواب زیادہ تر نیند کے جس مرحلے میں دیکھتا ہے، اسے "ریپڈ آئی موومنٹ (REM) اسٹیج” کہا جاتا ہے۔ یہ وہ مرحلہ ہے جس میں دماغ بہت زیادہ متحرک ہوتا ہے اور خواب دیکھنے کے امکانات سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔

یادداشت کی منتقلی میں خلل
جاگنے کے بعد دماغ Short-term memory سے Long-term memory میں معلومات منتقل کرتا ہے۔ لیکن خواب چونکہ نیند کے دوران ہی دماغ میں عارضی طور پر موجود ہوتے ہیں، اس لیے وہ اس منتقلی کے دوران اکثر ضائع ہو جاتے ہیں۔

اچانک جاگنے سے بھی خواب مٹ جاتے ہیں
اگر آپ کسی اچانک آواز یا الارم سے بیدار ہوں، تو دماغ کو خواب کو "محفوظ” کرنے کا وقت نہیں ملتا، جس کی وجہ سے آپ خواب کو یاد نہیں رکھ پاتے۔

دماغی کیمیکل کی کمی کا اثر
نیند کے دوران دماغ میں سیروٹونن اور نورایپینیفرین جیسے اہم کیمیکل کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ یہ کیمیکل یادداشت کو محفوظ رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ ان کی کمی کی وجہ سے بھی خواب ذہن میں محفوظ نہیں ہو پاتے۔

دماغ کی ترجیحی فہرست میں خواب کی جگہ نہیں
مزید برآں، دماغ صرف وہی چیزیں یاد رکھتا ہے جنہیں وہ اہم یا بامقصد سمجھتا ہے۔ چونکہ خواب عموماً بے ترتیب، غیر منطقی اور عجیب ہوتے ہیں، اس لیے دماغ انہیں "غیر اہم” سمجھ کر نظر انداز کر دیتا ہے۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button