
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے اور سیاسی قیادت پر زور دیا ہے کہ باہمی مشاورت سے ہی مسائل کا پائیدار حل ممکن ہے۔
اپنے ایک بیان میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ "اگر وزیر اعلیٰ گنڈاپور گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے ساتھ بیٹھ کر اے پی سی بلائیں تو یہ ایک مؤثر اور جامع کوشش ہو سکتی ہے”۔ انہوں نے واضح کیا کہ ن لیگ سمیت بعض جماعتوں کی اے پی سی میں عدم شرکت کی اپنی وجوہات ہیں، تاہم اے پی سی کا انعقاد ایک اچھی کوشش ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ "ہم نے بھی ماضی میں اے پی سی بلانے کی کوشش کی تھی، مگر پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی حوصلہ افزا جواب نہیں آیا۔ مسائل کا حل صرف مل بیٹھ کر بات چیت سے ہی ممکن ہے”۔
انہوں نے پی ٹی آئی پر زور دیا کہ وہ آئندہ اے پی سی سے قبل مکمل ہوم ورک کرے تاکہ تمام جماعتوں کو شرکت کے لیے آمادہ کیا جا سکے۔ انہوں نے وزیر اعظم کی پیشکش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "وزیر اعظم نے بھی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی ہے، اور اگر اب علی امین گنڈاپور اے پی سی بلاتے ہیں تو یہ ایک قابلِ تعریف عمل ہے”۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک کو سیاسی و معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، اور تمام جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے کی اشد ضرورت ہے۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ قومی مسائل پر سنجیدہ مکالمے کے لیے ایسے اقدامات خوش آئند ہیں۔