
اسلام آباد: پاکستان کی معیشت کے لیے ایک حوصلہ افزا خبر! فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 2024-25 کے دوران مجموعی طور پر 1017.8 ارب روپے ٹیکس وصول کر کے ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ وزارتِ خزانہ نے یہ اعدادوشمار سینیٹ میں تحریری جواب کی صورت میں پیش کیے۔
تحریری جواب کے مطابق:
انکم ٹیکس کی مد میں: 628.3 ارب روپے وصول کیے گئے
سیلز ٹیکس کی مد میں: 389.5 ارب روپے وصول ہوئے
جون 2025 میں سب سے زیادہ 125.9 ارب روپے انکم ٹیکس کی مد میں جمع کیے گئے
ٹیکس نیٹ میں بھی نمایاں اضافہ
ایف بی آر نے اس مالی سال کے دوران ٹیکس نیٹ کو وسعت دیتے ہوئے 2 لاکھ 80 ہزار 197 نئے افراد کو ٹیکس ریٹرن فائلنگ کے عمل میں شامل کیا۔
ریٹرن فائلرز کی مجموعی تعداد 10 لاکھ 34 ہزار 143 تک جا پہنچی، جبکہ پچھلے مالی سال میں یہ تعداد 8 لاکھ 41 ہزار 71 تھی۔ یہ اضافہ ملکی ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کی پالیسیوں کی کامیابی کی عکاسی کرتا ہے۔
اہداف سے بھی آگے
ایف بی آر نے اس مالی سال کے لیے:
انکم ٹیکس کا ہدف: 480 ارب روپے
سیلز ٹیکس کا ہدف: 400 ارب روپے مقرر کیا تھا
حاصل کردہ محصولات ان اہداف سے کہیں آگے نکل گئے، جو کہ ٹیکس نظام کی بہتری، مؤثر پالیسیوں اور بہتر نفاذ کا نتیجہ ہے۔