
اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں نے موجودہ حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان نے اکتیس جولائی اور یکم اگست کو اسلام آباد میں دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔
تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں کے علاوہ اداروں کو بھی دعوت دی جائے گی تاکہ آئین کی بالادستی اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے متحدہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔
محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ:
"اس حکومت کے خلاف گلی گلی، کوچہ کوچہ جائیں گے، گلگت بلتستان سے گوادر تک پرامن احتجاج کریں گے۔”
تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے بھی کانفرنس میں شرکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا:
"سڑک پر نکلنا، آواز اٹھانا جرم بنا دیا گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں وکیل کے بغیر ٹرائل کا سامنا ہے۔ ہم ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں گے، یہ تحریک صرف پی ٹی آئی کی نہیں بلکہ عوامی تحریک بنے گی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
"یہ ملک ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جا سکتا، عوام 5 اگست کو اپنی بیزاری کا بھرپور اظہار کریں گے۔ لوگوں کو محض سیاسی وابستگی کی بنیاد پر سزائیں دی جا رہی ہیں۔”
اپوزیشن رہنماؤں نے واضح کیا کہ آل پارٹیز کانفرنس اس تحریک کا پہلا قدم ہے اور اگر حکومت نے اسے روکنے کی کوشش کی تو تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔