
کراچی: گیارہویں جماعت کے طلبہ کی بڑی تعداد کے فیل ہونے پر کیے گئے اسکرُوٹنی عمل کے بعد 97 فیصد نتائج کو درست قرار دے دیا گیا ہے، جس سے اس تاثر کی نفی ہوتی ہے کہ بڑے پیمانے پر جانچ میں غلطیاں ہوئیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق، مجموعی طور پر 26 ہزار طلبہ نے اپنی جوابی کاپیوں کی اسکروٹنی کی درخواست دی تھی، جن میں سے محض 3 فیصد کیسز میں تبدیلی دیکھی گئی، جب کہ باقی 97 فیصد طلبہ کے نتائج درست پائے گئے۔
تفصیلات کے مطابق:
سائنس گروپ کے 6174 امیدواروں کی اسکروٹنی کی گئی۔
میڈیکل گروپ کے 10,302 امیدواروں کے پرچے دوبارہ چیک کیے گئے۔
انجینئرنگ گروپ کے 9 ہزار سے زائد طلبہ کے پرچے اسکروٹنی کے عمل سے گزرے۔
دستاویزات میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اس عمل کے دوران شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے طلبہ کو ان کی کاپیاں ماہر اساتذہ اور والدین کی موجودگی میں دکھائی گئیں اور دوبارہ جانچا گیا، تاکہ کسی بھی ممکنہ غلطی کا ازالہ ہو سکے۔
اسکروٹنی کے ان نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ جانچ پڑتال کا نظام بڑی حد تک درست کام کر رہا ہے، تاہم تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ طلبہ کی کارکردگی پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ بہتر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔