0

مجھ پر منشیات کا مقدمہ جنرل باجوہ اور فیض حمید کی مرضی سے بنایا گیا، رانا ثناء اللہ نے بڑے راز سے پردہ چاک کردیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ میرے خلاف منشیات کا مقدمہ جنرل (ر) باجوہ اور فیض حمید کی رضامندی سے بنایا گیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف منشیات کا مقدمہ بنیادی طور پر عمران خان نے بنایا تھا اور اس میں شہزاد اکبر ملوث تھے۔ این ایف میں بات کی لیکن اے این ایف اب تک میرے خلاف مقدمہ درج نہیں کر سکی یہاں تک کہ فیض حمید صاحب اور باجوہ صاحب دونوں راضی ہو گئے اور میں نے یہ بات باجوہ صاحب سے اس وقت کہی جب وہ پارلیمنٹ میں ایک تقریب میں موجود تھے، میں نے کہا کہ میرا اور آپ کے درمیان فیصلہ میرا اللہ کرے گا، آپ نے یہ کیس میرے خلاف بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ “لیکن یہ پاکستان کے وزیر اعظم تھے جنہوں نے یہ کیس شروع کیا تھا”۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا عمران خان سے اس بات پر جھگڑا ہوا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔ حمایت کرو اور اپوزیشن کی بات ختم کرو، جب وہ آن بورڈ نہ ہوئے تو کہنے لگے کہ ان کا احتساب نہیں ہو رہا، یہ میر جعفر ہے، یہ میر صادق ہے، تو جو بھی تھا عمران خان کی خوشنودی کے لیے ان کی ہاں میں ہاں ملا دی۔ . انہوں نے اسے ملایا ہوگا”۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں