0

امریکا اور برطانیہ کے یمن میں 73 مقامات پر حملے، 5 افراد جاں بحق

یمن کے فوج کا کہنا ہے کہ امریکا اور برطانیہ کی جانب سے یمن میں 73 مقامات حملے کیے گئے ہیں جن میں 5 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے ہیں۔ترجمان کے مطابق امریکی و برطانوی طیاروں کی جانب سے دارالحکومت صنعا، حدیدہ، سعدہ، حجہ اور تعز پر بمباری کی گئی۔دوسری جانب حوثیوں نے یمن کے ساحل کے قریب 90 ناٹیکل میل دوری پر موجود ایک اور بحری جہاز پر حملہ کردیا۔امریکی اور برطانوی فوج کے حملوں کے جواب میں مزید حملے جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں امریکی جہاز کو میزائل حملے کا نشانہ بنا کر غرق کر دیا گیا ہے۔
اس سے پہلے یمن نے خبردار کیا تھا کہ یمن پر جارحیت کیلئے فضائی حدود دینے والے عرب ممالک کیخلاف اعلان جنگ کریں گے۔ادھر امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل الیکس نے یمن کارروائی سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں 16 مقامات پر 60 حملے کیے گئے جن میں کمانڈ پوسٹ، اسلحہ ڈیپو، لانچ نظام، اسلحہ فیکٹریوں اور ائیرڈیفنس کونشانہ بنایا گیاامریکی صدر نے حوثیوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حوثیوں نے جارحانہ رویہ برقرار رکھا تو جوابی کارروائی کریں گے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ حوثیوں پر امریکی اور برطانوی فضائی حملوں میں کسی شہری کی ہلاکت کا یقین نہیں ہے۔مریکی حملہ جرم، یمن کیخلاف جارحیت اور سلامتی کیلئے خطرہ ہے: حماس دوسری جانب یمن کے صدر فیلڈ مارشل مہدی المشاط نے حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور برطانیہ کو حملوں کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
یمنی صدر نے اسرائیل جانے والے ہر جہاز کو نشانہ بنانے کاعزم دہراتے ہوئے واضح کیا کہ آج سے فلسطینی خود کو جنگ میں تنہا نہ سمجھیں۔یمن پر بمباری کیخلاف دارالحکومت صنعا میں دس لاکھ سے زائد افراد نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے امریکا، برطانیہ اور اسرائیل سے جارحیت کا بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کردیا ہے۔حماس نے یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہراتے ہیں۔یمن کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس نے حوثیوں پر امریکی اور برطانوی حملوں کو دوسرے ملک کے خلاف کھلی مسلح جارحیت قرار دیدیا ہے۔اقوام متحدہ میں روسی سفیر نے کہا کہ تمام ریاستوں نے یمنی سرزمین پر بڑے پیمانے پر حملہ کیاہے۔روسی سفیر کا کہنا تھا کہ یہ ملک کے اندر کسی گروہ پر حملے کی بات نہیں بلکہ پورے ملک کے لوگوں پر حملے کی بات ہے، حملوں کیلئے جنگی جہاز اور آبدوزیں بھی استعمال کی گئی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں