77

ملزم کو وش یو گڈ لک کہنے والے جج سے انصاف کی کیا توقع ہو سکتی ہے؟ خواجہ آصف نےحیران کن بات کہہ دی

سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ ملزم کو وش یو گڈ لک کہنے والے جج سے انصاف کی کیا توقع کرسکتے ہیں۔سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان عدلیہ سے این آر او لے رہا ہے اور عدلیہ این آر او دے رہی ہے، عدالت میں ملزم پیش ہورہا ہے، عدالت عظمیٰ کا چیف جسٹس کہے دیکھ کرخوشی ہوئی، اٹھ کرجھپی لگالیتے، اس جج سے انصاف کی کیا توقع کرتے ہیں جو ملزم کو کہے وش یو گڈ لک، یہ انصاف ہے تو اس وقت انصاف کہاں تھا جب ہم عدالت میں پیش ہوتے تھے، ہماری ضمانت میں تو تین دن بعد رہائی ملتی تھی۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ عمران خان کی سہولتکاری کے بجائے آئین اور قانون کے مطابق چلے، ایک جج نے اپنے دائیں بائیں بیٹھے دو ججز کو بولنے نہیں دیا،کسی نے عمران خان سے متعلق اگر کوئی مقدمہ سوچا بھی ہے تو اس میں بھی اس کو ضمانت دی گئی، یہ کونسا انصاف ہے؟وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران نے اپنی مرضی کا آرمی چیف بنوانے کے لیے پورا زور لگایا، عمران کا 10 سال حکمرانی کا پلان تھا وہ پورا نہیں ہوا اسے اس کا دکھ ہے، آج اگر اسٹبلشمنٹ نیوٹرل ہے تو اس پر اسے اعتراض ہے، آج وہ اسٹیبلشمنٹ کے ترلے کرتا ہے اور پیغامات بھیجتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر فوج اور پولیس کی جانب سے حملے کے دوران رد عمل دیا جاتا تو ریاست کو نقصان پہنچتا، فوج بھی فائر کرسکتی تھی لیکن پھر وہ ہوتا جو عمران خان چاہتا ہے ، پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے پر اگر حکومت غور کرے تو آپشن موجود ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں