175

اسلام نے عورتوں کو بھی مرد کے برابر حقوق دیے ہیں اس لیے ہم بھی بہت کچھ کر سکتے ہیں

دنیا بھر کی خواتین ہر شعبے میں آگے بڑھنے کا شوق اور جنون رکھتی ہیں۔ چاہے وہ تعلیم کا شعبہ ہو ، کھیلوں کو شعبہ ہو، آرمی کا شعبہ ہو یا پھر کوئی اور ، خواتین مردوں کے شانہ بشانہ آکر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔پاکستان کی خواتین بھی کسی سے کم نہیں ہیں۔ ہر ادارے میں آج کل کی خواتین بڑی پوسٹس پر اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔ انہیں میں سے
ایک ادارہ پاکستان ائیر فورس کا بھی ہے جہاں متعدد خوایتن ائیر پایلٹ وطن کی عزت اور سلامتی کی خاطر اس مخصوص شعبے کا حصہ بن رہی ہیں۔مغربی میڈیا بھی پاکستان ائیر فورس میں خواتین کی بھرتیوں، ان کی صلاحیتوں کو بھرپور سراہ چکا ہے اور ان کا بہت معترف بھی ہے۔آج ہم پاکستان ائیرفورس کی خواتین پائلٹس کے بارے میں جانیں گے جو جنگی طیارے پاکستان کی آزاد فضاء میں اُڑاتی ہیں۔ آیئے جانتے ہیں کہ وہ اپنا کیا تجربہ اور خوشی محسوس کرتی ہیں۔1- مریم مختار،پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کا اعزاز رکھنے والی باہمت مریم مختار آج ہم میں موجود نہیں لیکن ان کی کامیابیوں کو آج بھی یاد رکھا جاتا ہے۔مریم مختار نے 2014 میں پاکستان ایئر فورس میں گریجویٹ کے طور پر شمولیت کی۔ ان کا تعلق پی اے ایف کے 132ویں جی ڈی پائلٹ کورس سے تھا، جس میں6 دیگر خواتین بھی شریک تھیں۔ مریم کراچی میں 18 مئی 1992 کو پیدا ہوئی تھیں۔ قوم کی دلیر بیٹی مریم مختار کا طیارہ تربیتی اڑان کے دوران فنی خرابی کے باعث کریش ہوگیا تھا جس کے باعث انہوں نے جام شہادت نوش پائی۔2- نادیہ گل،نادیہ گل سال 2010 سے پاکستان ائیر فورس میں بطور کمرشل ائیر پائلٹ فرائض انجام دے رہی ہیں۔ ان میں بھی ملک و قوم کے لیے کچھ کرنے کا جزبہ دیکھا گیا ہے۔ ایک پرانے سی این این کو دئے گئے انٹرویو میں نادیہ گل کا کہنا تھا کہ اسلام نے عورتوں کر برابر حقوق دیئے ہیں جس طرح مردوں کو دیے اور ہم جو چاہیں کرسکتے ہیں۔3- امبرین،پاکستان ائیر فورس کی دلیر خاتون فائٹر طیارہ چلانے والی امبرین نے ایک غیر ملکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی والدہ مشرق کلچر کی وجہ سے انہیں پائلٹ بننے کے بجائے ڈاکٹر بننے کو ترجیح دیتی تھیں۔ لیکن میرا شوق ائیر فورس میں جانے کا تھا۔4- عائشہ فاروق،پاکستان کی ایک اور باہمت بیٹی عائشہ فاروق پاکستان کی وہ پہلی خاتون ہیں جنہوں نے جنہوں نے لڑاکا پائلٹ بننے کے لیے آخری ٹیسٹ بھی پاس کیا تھا۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ وہ خود کو اپنے دوسرے ساتھی مرد پائلٹس سے مختلف نہیں سمجھتیں، کیونکہ ان سب کے کام اور ذمہ داریوں کی نوعیت ایک جیسی ہے۔ عائشہ فاروق کا تعلق پاکستان کے شہر بہاولپور سے ہے۔پانچ- شارستہ بیگ،ایک اور محبت وطن پاکستانی خاتون شارستہ بیگ جن کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔ ان کا بھی ایک غیر ملکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے خواتین کو برار کی موقع ملنے فراہم کرنے چاہئیں۔ واضح رہے کہ شارستہ بیگ ہنزہ سے تعلق رکھنے والے کرنل محمود بیگ کی بیٹی ہیں۔ وہ پاک فضائیہ کی تربیت یافتہ ایوی ایشن کیڈٹس میں سے ایک ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں