104

کچرے کے ڈبے سے کتابیں ڈھونڈ کر پڑھنے والا یہ بچہ کون ہے

پڑھائی سے لگاؤ حد سے زیادہ ہونا اچھی بات ہے۔ یہ انسان کی کامیابی کی زینت ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پر کچرے کے ڈبے پر بیٹھ کر ایک بچے کی کتاب پڑھنے کی تصویر خوب وائرل ہو رہی ہے جس نے عالمی سطح پر لوگوں کو یہ

واضح کر دیا کہ پڑھائی سے مُحبت کرنے والے کسی بھی حال میں تعلیم جاری رکھنے کے لیے کوششیں کر سکتے ہیں۔وائرل ہونے والے بچے کا تعلق شام سے ہے۔ حسین کی تصویر ایک نوجوان لبنانی انجینئر اور یونیورسٹی پروفیسر روڈرک مگامس نے لی اور سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں اس جگہ 20 منٹ تک کھڑا رہا اور میں نے غور سے دیکھا کہ یہ بچہ حسین پہلے کچرا چنتا ہے۔ صاف صفائی کرتا ہے اور پھر اس نے اسی کچرے میں یہ کتاب ڈھونڈی اور بیٹھ کر پڑھنے لگا۔پروفیسر روڈرک مگامس،پروفیسر روڈرک مگامس مذید بتاتے ہیں کہ: ” مجھے بہت افسوس ہوا کہ پڑھائی کا اتنا شوق ہے اس بچے کو کچرے کی بُو بھی اس کو بری نہیں لگ رہی اور یہ مستقل پڑھ رہا ہے۔ میں اس کے پاس گیا اور میں نے اس سے پوچھا کہ تم ایسا کیوں کرتے ہو؟ ”بچے کا جواب بچے کا جواب سن کر میں حیران رہ گیا۔ حسین نے کہا کہ: ” میں اکیلا کمانے والا ہوں۔ میرا باپ بیمار ہے۔ 4 بہنیں ہیں۔ میں خود بھی پڑھتا ہوں۔ کچرا بھی چنتا ہوں۔ اس میں سے جب مجھے کوئی کتاب ملتی ہے تو میں رکھ لیتا ہوں اور اس کو پڑھتا ہوں، مجھے مجبوری میں کام کرنا پڑ رہا ہے۔ ” پروفیسر نے بچے سے اور کیا کہا؟ روڈرک ایک سوسائٹی کے ساتھ مل کر

حسین اور اس کے گھرانے کی مدد کے لیے رقم جمع کرنے پر کام کر رہا ہے، اس شرط کے ساتھ کہ حسین دوبارہ یہ کام نہیں کرے گا اور اپنی تعلیم کے لیے پوری طرح کوششیں کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں