یوٹیوب کی جانب سے تمام صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ ہر قسم کی ویکسینز کے اثرات کے خلاف گمراہ کن مواد پر پابندی عائد کی جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق یوٹیوب نے اپنے تمام صارفین کو مطلع کیا ہے کہ کسی بھی قسم کی ویکسین خاص طور پر کورونا ویکسین کے حوالے سے گمراہ کن مواد دکھانے یا اس کے اثرات بتانے کے حوالے سے جاری کئے جانے مواد پر فوری طور پر ایکشن لیا جائے گا۔
اعلان میں بتایا گیا ہے کہ صارفین کو ویکسین پالیسیوں، نئے ویکسین ٹرائلز اور ماضی میں ویکسینز کی کامیابی یا ناکامی کے حوالے سے مواد کو پوسٹ کرنے کی اجازت ہوگی۔
قبل ازیں کووڈ 19 کے حوالے سے خطرناک اور غیر تصدیق شدہ مواد پر مبنی ویڈیوز کو یوٹیوب انتظامیہ کی جانب سے ڈیلیٹ کردی گئیں تھیں۔
رپورٹس کے مطابق یوٹیوب نے کووڈ 19 سے متعلق بہت زیادہ خطرناک گمراہ کن مواد پر مبنی تقریباً 10 لاکھ ویڈیوز کو ڈیلیٹ کردیا تھا۔
اس حوالے سے یوٹیوب کے چیف پراڈکٹ آفیسر نیل موہن نے بتایا ہے کہ جعلی اور گمراہ کن مواد اب معمولی سطح سے مین اسٹریم تک پہنچ گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل فیس بک کی جانب سے دنیا بھر میں 65 فیس بک اور فوٹو شیئر ایپ انسٹاگرام پر 243 اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ایسے لوگوں کے اکاؤنٹس بند کئے گئے ہیں جو تصدیق کے بغیر کورونا وائرس کے حوالے سے خبریں شیئر کیا کرتے تھے۔
فیس بک انتظامیہ کی جانب سے خبردار کیا ہے کہ یہ سوشل میڈیا صارفین کے لیے وارننگ ہے کہ وہ محتاط رہیں اور تحقیق کے بعد ہی کچھ شیئر کریں۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے غیر تصدیق شدہ مواد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کروانے کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے پہلے ہی گائیڈ لائن جاری کر دی تھی۔