0

تحریک انصاف پر کسی بھی وقت پابندی عائد کرنےکا فیصلہ ہوسکتاہے ۔۔؟ صالح ظافر نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے

تحریک انصاف پر پابندی کا فیصلہ کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار صالح ظفر نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے۔ اپنی رپورٹ میں انہوں نے لکھا کہ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ خان جنہوں نے گزشتہ روز وزیراعظم سیکرٹریٹ میں اپنا عہدہ سنبھالا، واضح کیا ہے کہ تحریک انصاف کام کرنے کا استحقاق کھو چکی ہے۔ ایک سیاسی جماعت کے طور پر پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد کی روشنی میں پی ٹی آئی کو غیر قانونی جماعت قرار دینے اور اس کی سرگرمیوں پر پابندی کا فیصلہ کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔اس حوالے سے مناسب وقت پر سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ تحریک انصاف کی قیادت نے ثابت کر دیا ہے کہ اسے ملک و قوم کے مفادات سے کوئی سروکار نہیں، اس کا مقصد فرد کی طاقت اور اسے اپنا ثابت کرنا ہے۔ ثابت ہو گیا کہ تحریک انصاف نے 9 مئی کے ملک گیر حملوں کی مکمل منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔کہ وہ انہیں بہت جلد ایک کال دے گا جس کا انہیں انتظار کرنا چاہیے۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ 9 مئی کے حملے اسی کال کے تناظر میں کیے گئے۔ ثناء اللہ نے کہا کہ سیاست میں مسائل اور اختلافات کو حل کرنے کا بہترین اور آزمودہ طریقہ ہے۔ مذاکرات ہوتے ہیں تحریک انصاف سے بھی مذاکرات ہو سکتے ہیں بشرطیکہ یہ ثابت ہو کہ وہ ایک سیاسی جماعت ہے اور پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتی ہے۔ ان کا یہ دعویٰ کہ وہ صرف فوج سے مذاکرات کریں گی اس بات کا ثبوت فراہم کرتی ہے کہ تحریک انصاف اور اس کے بانی کا سیاسی رویوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔رانا ثناء اللہ خان نے وفاقی دارالحکومت میں اراکین پارلیمنٹ سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں جس میں دیگر امور کے علاوہ آئندہ ہفتے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اٹھائے جانے والے مسائل اور قانون سازی پر بات چیت کی جا رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں