0

بانی پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کو الگ کرنا پڑے گا،

لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کو الگ ہونا پڑے گا۔ وہ بھی وہی ہیں، پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ، جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا لیکن کوئی سزا نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں پر مقدمات ہیں لیکن کیا 9 مئی کو کسی نے کیا؟ اگر کوئی مقبول ہے تو ریاست کو اس کے مطابق فیصلے کرنے چاہئیں، اس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں جو بھی مقبول ہوگا وہ جو چاہے فیصلے لے گا۔
رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ 8 فروری سے پہلے 9 اور 10 مئی کے کردار بے نقاب ہوتے تو انہیں ووٹ نہ ملتا، کوئی دہشت گرد تنظیم یا جماعت ریاست کے خلاف جاتی ہے تو اس سے کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی، بینفشری ہم نہیں جاوید لطیف نے کہا کہ 9 اور 10 مئی نہ ہوتے تو 8 فروری کا ماحول بدل جاتا، 18 ماہ تک حکومت بنانے کا انتظام بھی ایک سازش تھی، اس سازش میں ہم نے خود کو پاکستان کی محبت میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو بھی ہم سے حکومت بنانے کو کیوں کہا گیا کیونکہ سادہ اکثریت نہیں تھی اس لیے ہم نے حکومت بنانے سے انکار کر دیا۔رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ دوسری جماعتوں نے حکومت بنانے سے دستبردار کیوں کیا، وہ بھی ہمارے خلاف کیس بنانے کے لیے موجود ہیں اور 6 سال بعد خود ہی کیس ختم کر دیتے ہیں۔ 9 اور 10 مئی کو دن دیہاڑے دہشت گردی کی گئی لیکن کوئی سزا نہیں ملی۔ جاوید لطیف نے مزید کہا کہ مشاہد حسین سید کہہ رہے ہیں کہ کوئی قیدی نمبر 804 لینے آئے گا، طاقتور ریاست میں الیکشن ہونے جارہے ہیں، الیکشن کے نتیجے میں کوئی آئے گا اور قیدی کو لے جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں