0

کچھ طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں، صدر آصف زرداری نےبڑے راز سے پردہ چاک کردیا

کوئٹہ: صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں سے بات کریں گے تاہم کچھ قوتیں صوبے اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں۔وزیراعلیٰ ہاؤس میں صدر آصف علی زرداری کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، گورنر بلوچستان شیخ جعفر، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشت گردی اور منشیات کی سمگلنگ کا آپس میں گہرا تعلق ہے، اسمگلنگ معیشت کے لیے نقصان دہ ہے اور معاشی استحکام کے لیے اس کا تدارک ضروری ہے۔اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف متفقہ قومی بیانیہ اپنانے کے لیے مشاورت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ صدر نے کہا کہ وہ بلوچستان کی پسماندگی اور عوام کی معاشی کمزوریوں کو بخوبی سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نرسنگ سمیت مختلف شعبوں میں نوجوانوں کی تربیت کے لیے سندھ کے نظام کو نقل کیا جا سکتا ہے۔ تعاون حاصل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی مفاد کے مختلف شعبوں میں صوبہ سندھ کی خدمات سے مستفید ہو سکتا ہے۔ بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے وفاق کی جانب سے مختص فنڈز کا بروقت اجراء ناگزیر ہے۔ بھی غور کیا جانا چاہئے.صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کی زمینوں کو قابل کاشت بنانے اور پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے عمل کی ضرورت ہے، وسطی ایشیا سے پانی کی ترسیل اور زمینوں کے لیے فلڈ ڈیموں کی تعمیر کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں