0

تنخواہ دار اور کاروباری افراد پر ٹیکس کا بوجھ بڑھنے کاامکان ،آئی ایم ایف نے مزید 1300 ارب کے اضافی ٹیکس کا مطالبہ کردیا

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے آئندہ بجٹ میں 1300 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق اگر آئی ایم ایف کا مطالبہ مان لیا گیا تو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا سالانہ ہدف 12.3 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گا۔1.3 ٹریلین روپے کے اضافی ٹیکس اگلے سال معیشت کے حجم کے ایک فیصد کے برابر ہیں۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف تنخواہ داروں اور تاجروں سے نصف اضافی ٹیکس کی وصولی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے اپنی حتمی ٹیکس رپورٹ حکومت کے ساتھ شیئر کی ہے جس میں اس نے تنخواہ دار افراد کے لیے انکم ٹیکس سلیب کی تعداد کم کرکے چار کرنے کی اپنی سفارش برقرار رکھی ہے۔ اگر حکومت اس سفارش کو قبول کر لیتی ہے تو اس سے تنخواہ دار اور کاروباری افراد پر ٹیکس کا بوجھ بڑے پیمانے پر بڑھ جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے 1300 ارب روپے کے اضافی ٹیکس یا جی ڈی پی کے ایک فیصد کے مطالبے پر آئندہ بیل آؤٹ پیکج کے لیے عملے کی سطح پر بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا 1300 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا مطالبہ حتمی فیصلہ نہیں اور حکومت تنخواہ دار طبقے پر اضافی بوجھ کے معاملے پر آئی ایم ایف کے مطالبے پر بات کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں