0

تین نام فوجی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کیلئے نہیں بات چیت کیلئے تجویز کیے ہیں، عمران خان نے بڑے راز سے پردہ چاک کر دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے تین نام تجویز کیے گئے ہیں ڈیل کے لیے نہیں اور کسی ریٹائرڈ جنرل کو مذاکرات کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ نہیں، جبکہ میں 18 ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ میں مذاکرات کے لیے تیار ہوں، لیکن سیاست میں ہمیشہ باتیں ہوتی ہیں۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 3 جماعتوں کے علاوہ سب سے بات کروں گا۔ کیا جس نے ملک سے باہر جانا ہے جیسے زرداری اور نواز شریف نے کیا، ڈیل جیل سے بچنے کے لیے کی جاتی ہے۔پی ٹی آئی بانی کا مزید کہنا تھا کہ ججز سے درخواست ہے کہ ہمارے کیسز کا فیصلہ کریں، سائفر کیس کی سماعت آگے بڑھ رہی ہے، جو بھی فیصلہ ہونا ہے، عدت کیس میں بھی ڈرامے کیے جارہے ہیں۔چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی، عمران خان کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے اپنے مقدمات کے فیصلے فوری سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بن چکے ہیں۔اڈیالہ جیل راولپنڈی سے جاری ایک اہم پیغام میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں اپنے تمام مقدمات کی سماعت کرنے والے ججز سے درخواست کرتا ہوں کہ ان مقدمات کو بلاوجہ تاخیر کے بجائے جلد از جلد فیصلہ کیا جائے۔عمران خان نے کہا کہ فیصلہ تاخیر سے لینا بھی ناانصافی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ القادر ٹرسٹ کیس ہو، آئی ڈی ٹی کیس ہو یا سائفر کیس، یہ تمام کیسز جھوٹے، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بیان دیا کہ مجھ پر کوئی دباؤ نہیں، دباؤ اس پر آتا ہے جو غلط کام سے انکار کرتا ہے، آپ تحریک انصاف کے خلاف بی ٹیم بن چکے ہیں۔سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان چھین لیا، الیکشن میں تحریک انصاف کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم نہیں کی گئی، 9 مئی کی آڑ میں ہمارے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔ واقعات، جن پر 25 مئی 2023 کو ہماری پٹیشن جو آج تک سماعت کے لیے مقرر نہیں کی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں