0

کچھ لوگ جیل بھیجنا پڑیں تو بھیجیں، دکانوں پرٹیکس نہیں لگا تو سب بیکارہے: مفتاح اسماعیل نے دو ٹوک بات کہہ دی

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ن لیگ کی اندرونی سیاست کی وجہ سے دکانداروں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ واپس لیا گیا۔ ابتدائی طور پر فی دکان ساڑھے چار ہزار روپے ٹیکس شروع کیا جائے، اگر کچھ لوگوں کو جیل بھیجنا ہے تو بھیجیں، ریاستی رٹ قائم کریں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ دکانداروں کی ہڑتال دو دن بھی نہیں چلے گی، جب ایم کیو ایم عروج پر ہے۔ ہڑتال ہوتی تو شام کو دکانیں کھل جاتیں۔ن لیگ کی اندرونی سیاست کے باعث دکانداروں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا۔ یہ کیسی حب الوطنی ہے کہ میں ٹیکس نہیں دوں گا، مٹھائی دوں گا۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ دکانوں پر ٹیکس نہ لگائیں تو؟ سب کچھ رائیگاں ہے، دکاندار ایک دن دکان بند کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا، بظاہر نان فائلرز کی سمز بند کرنے کا فیصلہ درست ہے، ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اور اسٹیل مل کو بیچ دیا جائے، حکومت کچھ شیئرز اپنے پاس رکھے، میں ڈان سمجھ نہیں آرہا یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ نجکاری سے بہتر ہے، آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ گردشی قرضے کو کم کرے۔سٹیل مل کے پاس 19 ہزار ایکڑ اراضی تھی، دو ہزار ایکڑ پر قبضہ ہو چکا ہے، سٹیل مل نے 2 سے 4 ہزار ایکڑ پر اپنے ملازمین کے لیے ہاؤسنگ کالونی بنا رکھی ہے، سٹیل مل شیرشاہ میں لوہے کی قیمت پر فروخت کی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جب میں کہتا تھا کہ پی آئی اے مفت میں بھی نہیں لیں گے تو مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ایک بار اسٹیل مل کو سندھ حکومت کو ایک ڈالر میں فروخت کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن سندھ حکومت نے اسٹیل خریدنے سے انکار کردیا۔ سب سے پہلے مل. تھا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں