0

صحیفہ جبار ذہنی صحت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں

شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و ماڈل صحیفہ جبار خٹک دماغی صحت سے متعلق بات کرتے ہوئے پریشان ہوگئیں۔اداکارہ صحیفہ جبار خٹک حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ پر نظر آئیں اور ایک بار پھر دماغی صحت کے مسائل کے بارے میں کھل کر سامنے آئیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک وقت تھا جب ڈپریشن کی وجہ سے ان کے دل کی دھڑکن کم تھی اور سفر کے دوران فلائٹ اٹینڈنٹ سے کہا کہ اگر میں بے ہوش ہو گیا تو یہ نہ سمجھیں کہ میں مر گیا ہوں۔اداکارہ نے بتایا کہ اس وقت وہ ایک وقت میں تیس گولیاں کھاتی تھیں۔اداکارہ کے مطابق 2013 سے وہ وقتاً فوقتاً ڈپریشن کا شکار رہتی تھیں لیکن وہ انہیں سمجھنے سے قاصر تھیں لیکن جب ان کا ڈپریشن شدید ہو گیا تو وہ صبر سے ہاتھ دھو بیٹھیں اور اس بارے میں بات کرنے لگیں۔اس نے کہا کہ اس کا ڈپریشن اتنا شدید ہو گیا تھا کہ اس کے والدین اور شوہر بھی اس کی مدد کرنے سے قاصر تھے اور اسے یہ بھی احساس نہیں تھا کہ کوئی اس کے بارے میں فکر مند ہے۔صحیفہ جبار نے بتایا کہ ایک بار انہیں ڈپریشن کا دورہ پڑا تو انہوں نے صبح سویرے بیرون ملک مقیم اپنی والدہ کو فون کیا اور کہا کہ اگر وہ چاہتی ہیں کہ ان کی بیٹی خودکشی نہ کرے تو وہ جلد پاکستان آجائے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے فون پر والدہ اگلے روز پاکستان آئیں لیکن وہ بھی ان کی حالت دیکھ کر بیمار ہوگئیں تو والد کو پاکستان بلایا گیا۔واضح رہے کہ صحیفہ جبار خٹک نے 2020 میں اے آر وائی ڈیجیٹل کی ڈرامہ سیریل ‘لوگ کیا کہیں گے’ میں ‘میراب’ کا کردار ادا کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں