0

موجودہ حکومت کیخلاف جمعیت علما اسلام کا کراچی میں دھرنا دینے کا اعلان

جمعیت علمائے اسلام نے 2 مئی کو کراچی میں موجودہ حکومت کے خلاف دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق راشد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ جے یو آئی نے 2018 کے انتخابات کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی 2024 کے انتخابات کو تسلیم کیا ہے۔ ہاں اب فیصلے میدان میں ہوں گے۔ سندھ میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔ جے یو آئی کے مرکزی رہنما راشد محمود سومرو نے سجاول میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ معصوم پریا کماری سمیت 800 سے زائد بے گناہ افراد ڈاکوؤں کے ہاتھ میں ہیں۔ انہیں برہنہ کرکے مارا پیٹا جارہا ہے اور ان کی ویڈیو بنائی جارہی ہے۔ جے یو آئی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم کی موجودگی میں کچے میں مشترکہ آپریشن کا مطالبہ کیا تھا۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ نے میری مخالفت کی۔. اب وزیر اعلیٰ خود کہہ رہے ہیں کہ وہ حیران ہیں کہ اسلحہ کہاں سے آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچے پولنگ سٹیشنوں میں پارٹیوں کو ووٹ نہیں ملے۔ کچے کے تمام پولنگ سٹیشنوں پر پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔ ڈاکوؤں کا پی پی سے تعلق نہیں تو کچے میں آپریشن میں سنجیدہ کیوں نہیں؟ ڈاکو پیپلز پارٹی کے رحم و کرم پر ہیں۔ پیپلز پارٹی کچے میں ڈاکوؤں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ راشد سومرو نے کہا کہ اسمبلی میں بیٹھے پیپلز پارٹی کے نواب، سردار اور وڈیرے ڈاکوؤں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ جے یو آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ جب تک بے رحمانہ کارروائی نہیں ہوگی ڈاکوؤں سے کوئی نجات نہیں ملے گی۔ پی ٹی آئی والے ہمارے گھر آئے، ہم ان کے گھر گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں