0

وزیر پیٹرولیم مصدق ملک پنجاب اسمبلی پہنچ گئے،ہ قانون سازی کرنا حکومت کا فرض ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینیٹ کے امیدوار وزیر پیٹرولیم مصدق ملک پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ میں عوام کو مبارکباد دیتا ہوں کہ آج الیکشن کے بعد دونوں ایوان مکمل ہو جائیں گے، قانون سازی کا عمل شروع ہو جائے گا، ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے، عوام کے لیے آئین بنانا ضروری ہے، یہ عروج ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ قانون سازی کرے اور اپوزیشن کا فرض ہے کہ وہ بھرپور مخالفت کرے اور خامیوں کو دور کرے، نشاندہی کریں، ہمارے ووٹ زیادہ ہیں، اتحادیوں کا شکریہ۔ پی پی کے ساتھ اچھا چل رہا ہے۔پی پی نے اب تک غیر مشروط حمایت دی اور اب بھی کرتے ہیں، پی پی سے کوئی وعدہ یا لین دین نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں 3 مختلف اہداف ملے، لوگوں کی قوت خرید بڑا ہدف ہے۔ تیل کی قیمتیں اوپر سے نیچے جا رہی ہیں۔ روس، یوکرین کی جنگ اور اسرائیل کی بربریت کی وجہ سے عالمی منڈی میں بے یقینی کی کیفیت ہے۔ کویت اور دیگر ممالک سے سستا تیل بہت کم مقدار میں دستیاب ہے۔ ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر۔ اور عالمی منڈی میں مہنگا ہونے کی وجہ سے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سستی توانائی کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے، 18 سے 20 ارب ڈالر کی توانائی درآمد کرتے ہیں، پاکستان میں کاربن بہت کم ہے۔ خارج کرنا اور ماحول کو نقصان نہیں پہنچانا،ملک میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔ کیونکہ اس سے معاشی استحکام آئے گا، شہباز شریف نے ہاتھ بڑھایا لیکن سابق حکومت نے اسے جھٹک دیا، نواز شریف نے بھی مفاہمت کی بات کی، الیکشن کے بعد ہم نے پھر پی ٹی آئی کو آکر حکومت بنانے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اکثریت میں ہوتی تو آگے بڑھتی، عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرتی، پی ٹی آئی نے کوئی تعمیری اور مثبت سیاست نہیں کی۔ اگر جھول ہے تو اسے بہتر کیا جائے، ہم ہاتھ پھیلا رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی اپنا کردار ادا کرے، اگر کسی آدمی کے گھر میں 8 سے 9 گھنٹے گیس چلتی ہے تو اس پر بوجھ نہ ڈالا جائے، اوگرا سے درخواست۔ اور بین الاقوامی کمپنی سے پوچھاکہ وہ دونوں کمپنیوں کا آڈٹ کرے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گیس کمپنیاں غیر ذمہ داری سے آگے بڑھ رہی ہیں، اگر غیر ذمہ داری دیکھی گئی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ آج شام تک ایس جی ایل سے ملاقات کریں گے، دیکھیں گے کہ دونوں کمپنیاں گیس کی اضافی قیمت کیسے مانگ رہی ہیں، اوگرا سے 2 گھنٹے ملاقات ہوئی، بہتری آئے گی، آئی ایم ایف سے متعلق پیٹرول کی قیمتوں پر کوئی بھی فیصلہ ہوگا۔ کوئی اثر نہیں ہوتا، اگر اسمگل شدہ تیل ایران یا کہیں سے آرہا ہے تو اسمگلر کو فائدہ ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے سمگلنگ پر قابو پانے کے احکامات دیے ہیں، ہماری سرحد بین الاقوامی سرحد کے مطابق ہونی چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں