0

پاک افغان سرحدی کشیدگی پر امریکا کا ردعمل، پاکستان سے تحمل کی اپیل

امریکی وائٹ ہاؤس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرد مہری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حیرت انگیز طور پر پاکستان سے تحمل کی اپیل کی ہے۔ علاوہ ازیں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی پر پاکستان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے اختلافات دور کریں۔ تاہم ترجمان وائٹ ہاؤس کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے۔ امریکہ نے پاکستان اور افغانستان دونوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا۔ترجمان نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں حملے کے دوران جانی و مالی نقصان اور افغانستان میں حملے کے دوران شہریوں کے نقصان پر دلی افسوس ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم طالبان پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان سرزمین سے دہشت گرد حملے نہ ہوں،” انہوں نے پاکستان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ “تحمل کا مظاہرہ کرے اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو جاری رکھنے کو یقینی بنائے۔” دہشت گردی کی کوششوں میں شہریوں کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ ہم دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ کسی بھی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنیں جو امریکہ یا ہمارے دوسرے شراکت داروں یا اتحادیوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان میں حملے سے ہونے والا جانی نقصان افسوسناک ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین سے حملے نہ کیے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ پرعزم ہے کہ افغانستان دوبارہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے۔ رابطے میں، پاکستان امریکہ کا اہم پارٹنر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں