0

تنہائی میں دل کا دورہ پڑنا، کیا موثر اقدامات اپنائیں؟

دل کا دورہ دنیا بھر میں موت کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ یہ ہر سال 17.9 ملین زندگیوں کا ذمہ دار ہے، جو کہ عالمی اموات کا 32% ہے، اس لیے دل کا دورہ ایک طبی حالت ہے جو اچانک اور کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔اس مضمون میں، ہم اس بات پر بات کریں گے کہ جب آپ کو اپنے سینے میں درد محسوس ہوتا ہے جو آپ کے بازو اور یہاں تک کہ آپ کے جبڑے کو متاثر کرتا ہے اور آپ کو دل کا دورہ پڑنے کا شبہ ہے، تو آپ کو فوری طبی امداد حاصل کرنی چاہیے۔ کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں؟ہم تنہائی کے وقت دل کا دورہ پڑنے کے بارے میں نہیں سوچتے لیکن ہمیں اس کے لیے تیار رہنا چاہیے اور ایسے وقت میں موثر اقدامات کو جاننا چاہیے۔دل کا دورہ اس وقت ہوتا ہے جب دل کے پٹھوں کے کسی حصے میں آکسیجن والے خون کا بہاؤ رک جاتا ہے۔ آکسیجن کے بغیر دل کے پٹھے مرنے لگتے ہیں۔ایمرجنسی سروسز کو کال کریں: یہ ہمیشہ آپ کی پہلی کارروائی ہونی چاہیے۔ یہ مت سوچیں کہ علامات دور ہو جائیں گی۔ جتنی جلدی آپ کو مدد ملے گی، آپ کے دل کو اتنا ہی کم نقصان پہنچے گا اور آپ کے زندہ رہنے کے امکانات اتنے ہی بہتر ہوں گے۔ڈسپرین چیو: ڈسپرین چیو 325 ملی گرام۔ گولی کو نگلنے کے بجائے چبانے سے یہ تیزی سے جذب ہو جائے گا، جو خون کے جمنے کو محدود کر سکتا ہے۔پرسکون رہیں: پریشانی دل کی آکسیجن کی طلب کو بڑھا دیتی ہے۔ آرام دہ پوزیشن تلاش کریں، جیسے کہ ٹیک لگانا۔ یہ آپ کے دل پر کم دباؤ ڈالے گا۔کیا نہیں کرنا چاہیے:علامات کو نظر انداز نہ کریں۔اپنے آپ کو ہسپتال نہ لے جائیں۔نہ نہائیں: اس سے وقتی طور پر تکلیف دہ احساس سے نجات مل سکتی ہے لیکن یہ دل پر تناؤ کا باعث بھی بن سکتا ہے۔آخر میں، یاد رکھیں کہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے کے پہلے گھنٹے کے اندر کیے گئے اقدامات بہتر یا بدتر نتائج کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں