0

آئی ایم ایف سے مذاکرات کا دوسرا دور، پی آئی اے اور حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر پلان طلب

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج ہو رہا ہے۔ پی آئی اے اور سرکاری اداروں کی نجکاری کا منصوبہ مذاکرات کے دوسرے دور میں طلب کر لیا گیا۔ آئی ایم ایف وفد اور حکومتی ٹیم کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔ اسٹینڈ بائی انتظام کے دوسرے جائزے پر مذاکرات۔ مارچ تک جاری رہے گا۔ وفود کی سطح پر بات چیت کے ساتھ ون آن ون ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد وزارتوں کا دورہ بھی کرے گا جب کہ وزیر خزانہ، وزیر توانائی اور اسٹیٹ بینک کے گورنر سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔ دوسرے دور کے لیے پی آئی اے اور سرکاری اداروں کی نجکاری کے لیے پلان طلب کیا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بینکوں اور حکومت کے درمیان قرض کی مدت پر بریفنگ دی جائے گی۔ بارہ فیصد تک شرح سود کے ساتھ ٹرم شیٹ معاہدہ ہوگا۔ کمرشل بینکوں کے ساتھ لون ٹرم شیٹ کے معاہدے کے بعد بینکوں سے این او سی وصول کیا جائے گا۔ حکومتی ضمانتوں سمیت صحت اور تعلیم کے شعبے کے اخراجات پر بریفنگ دی جائے گی۔اس کے علاوہ ٹیکس پالیسی، انتظامیہ، ریونیو اور ایف بی آر کے وفد سے بات چیت ہوگی۔ یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان قلیل مدتی قرضہ پروگرام پر نظرثانی مذاکرات کا پہلا سیشن گزشتہ روز مکمل ہوا تھا۔ تین ارب ڈالر۔ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (SBA) کے دوسرے جائزے کے لیے وزارت خزانہ میں منعقدہ اس سیشن میں آئی ایم ایف کے وفد کی قیادت نیتھن پورٹر نے کی۔ قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کو وسائل کی تقسیم میں جاری عدم توازن کو دور کرنے کے لیے ایوارڈ پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں