0

گیانا کا سیکیورٹی گارڈ ’’شمر جوزف‘‘، بن گیا دنیائے کرکٹ کا نیا اسٹار

گابا ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کو فتح سے ہمکنار کرا کے آسٹریلیا کے خلاف 27 سال بعد ٹیسٹ میچ جتوانے والا شمر جوزف کرکٹر بننے سے قبل ایک سیکیورٹی گارڈ تھا۔ویسٹ انڈیز نے گزشتہ روز گابا ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 8 رنز سے شکست دے کر 27 سال بعد کسی ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کی اور دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک صفر کے خسارے میں جانے کے بعد سیریز ایک ایک سے برابر کر دی۔میچ اور سیریز کے ہیرو ویسٹ انڈین بولر شمر جوزف رہے جنہوں نے دوسری اننگ میں 7 کینگروز بلے بازوں کو ٹھکانے لگا کر اپنی ٹیم کو تاریخی فتح دلائی۔ انہیں نہ صرف میچ بلکہ سیریز کا بھی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا لیکن بولر نے یہ مقام ایسے ہی حاصل نہیں کیا بلکہ اس کے پیچھے جدوجہد کی پوری داستان ہے۔گابا ٹیسٹ کے ہیرو کے طور پر دنیائے کرکٹ کے نئے اسٹار کی حیثیت سے سامنے آنے والے شمر جوزف کرکٹر بننے سے قبل سیکیورٹی گارڈ تھے اور ایک سال پہلے تک وہ گیانا میں سیکیورٹی گارڈ کی نوکری کرتے تھے۔جوزف کا تعلق گیانا کے ایک ایسے چھوٹے سے گاؤں سے ہے جہاں صرف 350 لوگ رہتے تھے اور وہاں لکڑی کاٹنے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں ہوتا۔ شمر نے زندگی کی گاڑی کھینچنے کے لیے سیکیورٹی گارڈ کی نوکری کی لیکن کرکٹ اس کے خون میں رچتی بستی تھی اسی لیے آج وہ کرکٹ کے میدان میں نیا جگمگاتا ستارہ بن گیا ہے۔جوزف نے صرف ایک سال پہلے فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا اور اپنی شاندار پُرفارمنس سے ویسٹ انڈیز ٹیسٹ اسکواڈ میں جگہ بنائی۔آسٹریلیا کے خلاف موقع ملا تو ڈیبیو ٹیسٹ میں 5 وکٹیں لے کر انٹرنیشنل کرکٹ میں دھماکے دار انٹری دی۔ برسبین ٹیسٹ میں بیٹنگ کے دوران انگوٹھا زخمی ہوا مگر جوزف نے ہمت نہ ہاری اور گابا ٹیسٹ میں زخمی انگلی کے ساتھ بولنگ کرا کے اپنی ٹیم کو جیت کی منزل تک پہنچا کر ہی دم لیاشمر جوزف نے ایک ہی اسپیل میں 7 وکٹیں اڑا کر ویسٹ انڈیز کو 27 سال بعد آسٹریلیا میں کامیابی دلائی۔جوزف کی جدوجہد سے پُر کہانی نے بڑے بڑے کرکٹرز کو متاثر کیا۔ سابق لیجنڈ کرکٹر اے بی ڈی ویلیئرز بھی بولے کہ شمر جوزف کی کہانی سن کر آنکھوں میں آنسو آ گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں