جو لوگ پارٹی چھوڑ رہے ہیں وہ بہتر وضاحت دے سکتے ہیں، خرم دستگیر نے دو ٹوک بات کہہ دی 0

جو لوگ پارٹی چھوڑ رہے ہیں وہ بہتر وضاحت دے سکتے ہیں، خرم دستگیر نے دو ٹوک بات کہہ دی

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پارٹی چھوڑنے والے بہتر وضاحت دے سکتے ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے امیدواروں کے انٹرویوز ہو رہے ہیں اور کاغذات نامزدگی جمع ہونے کے فوری بعد مسلم لیگ ن کی مہم شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن سے پہلے ہر جماعت اپنے اعتماد کا اظہار کرتی ہے لیکن معاملہ عوام کے ہاتھ میں ہے، اس وقت ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، سیاسی استحکام کے لیے نواز شریف کے ہاتھ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ میری ذاتی رائے ہے کہ اپریل 2018 تک مسلم لیگ ن کو کئی سیٹوں پر غیر متوقع کامیابی ملے گی۔ وہ الیکشن جیت رہی تھی۔اس کے بعد کیا ہوا سب جانتے ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا ہے کہ جو لوگ پارٹی چھوڑ رہے ہیں وہ بہتر وضاحت دے سکتے ہیں۔ میں پر امید ہوں کہ مسلم لیگ ن کو شاہد خاقان عباسی کی حد تک مخالفت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن میں اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ اگر ان کے پاس کوئی حل ہے تو سامنے لائیں، وہ جس بحران کی طرف اشارہ کرتے ہیں ان سے لڑنے کا طریقہ الیکشن لڑنا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کی جانب سے الیکشن لڑیں۔رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ سیاست میں کبھی مثالی حالات نہیں آتے، آئی پی پی سے صرف ابتدائی بات چیت ہوئی ہے، مسلم لیگ (ق) سے ایڈجسٹمنٹ ہوگی، لیکن آئی پی پی کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ ابھی حتمی ہے۔ فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مارجن ہے، زرداری کی گفتگو میں مفاہمت ہے، ہم 2018 اور 22 میں نفرت کے دور سے گزرے ہیں۔پروگرام میں صدر کے حوالے سے سوال کے جواب میں خرم دستگیر نے کہا کہ صدر مملکت کا فیصلہ 8 فروری کو عوام کے فیصلے کے بعد کیا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک گروہ سمجھتا تھا کہ ان کے علاوہ باقی سب غدار اور چور ہیں، اب ہم مفاہمت اور باہمی احترام کے دور میں آرہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں