0

نجی ٹی وی پر بابر اعظم کی پرسنل واٹس ایپ چیٹ کیسے لیک ہوئی؟

اسلام آباد:گزشتہ روز سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا ذاتی میسیج لیک ہونے کا معاملہ خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔دو روز قبل قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے قومی ٹی وی کے ایک شو میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف، سی ای او سلمان نصیر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو میسجز کر رہے ہیں لیکن کرکٹ بورڈ کے تینوں بڑے انہیں نظر انداز کر رہے ہیں۔گزشتہ روز ایک نجی ٹی کو انٹرویو میں ذکا اشرف نے راشد لطیف کے بیان کی تردید کرتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔ذکا اشرف کا کہنا تھا بابر اعظم نے کبھی بھی ان سے براہ راست رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کی، راشد لطیف کہتے ہیں کہ میں بابر اعظم کا فون نہیں اٹھا رہا، ٹیم کا کپتان ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ یا پھر سی ای او کے ذریعے رابطہ کرتا ہے۔اسی انٹرویو کے دوران ذکا اشرف نے بابر اعظم اور سی ای او سلمان نصیر کے درمیان ہونے والی واٹس ایپ گفتگو کا اسکرین شاٹ بھی دکھایا جو ٹی وی پر نشر بھی کیا گیا۔ٹی وی پر دکھائے گئے میسیج میں سلمان نصیر نے بابر اعظم سے پوچھا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس قسم کی خبریں زیر گردش ہیں کہ آپ نے ذکا اشرف کو کال کی لیکن وہ آپ کا فون نہیں اٹھا رہے، تو کیا آپ نے انہیں حال میں کوئی کال کی ہے؟سی ای او سلمان نصیر کے میسیج کے جواب میں بابر اعظم کہتے ہیں کہ سلمان بھائی، میں نے سر (ذکا اشرف) کو کوئی کال نہیں کی۔ٹی وی پروگرام کے دوران بابر اعظم کا ذاتی میسیج شیئر کرنے پر چیئرمین پی سی بی کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا بابر اعظم کا ذاتی میسیج لیک کرنے سے پہلے انہوں نے ٹیم کے کپتان سے اس کی اجازت لی تھی؟قومی ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی نے بھی نجی ٹی وی کے ایک پروگرام کے دوران یہی سوال اٹھایا کہ کیا چیئرمین پی سی بی یا پروگرام کرنے والی ٹیم نے بابر اعظم کا میسیج ٹی وی پر چلانے سے پہلے ان کی اجازت لی تھی؟بعد ازاں بابر اعظم اور سلمان نصیر کی چیٹ لیک کرنے والے نجی ٹی وی کے پروگرام کے میزبان نے سوشل میڈیا اس معاملے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم یہ واٹس ایپ چیٹ نہیں چلائیں گے لیکن جب چیئرمین پی سی بی نے لائیو شو کے دوران خود کہا کہ میں آپ کو یہ میسیج دے رہا ہوں اور کہہ رہا ہوں کہ اسے چلا دیں تو پھر آپ چلا دیں، جس پر ہم نے یہ میسیج ٹی وی پر دکھایا تاہم یہ کوئی اچھا فیصلہ نہیں تھا، اگر ہماری وجہ سے کسی بھی دل آزاری ہوئی ہے تو ہم اس پر معذرت خواہ ہیں اور ہم آئندہ اس قسم کے معاملے میں احتیاط سے کام لیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں