0

عالمی ادارہ صحت نے حیران کن انکشاف کردیا

جنیوا : عالمی ادارہ صحت نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا کی تقریباً نصف آبادی صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی نئی رپورٹ کے مطابق دنیا کی تقریباً نصف آبادی یعنی 450 کروڑ لوگ صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ بہت سی بیماریاں لوگوں کی اپنی لاپرواہی کا نتیجہ ہیں۔ 2021 کے ڈیٹا کا تجزیہ کوویڈ19 وبائی امراض کے ممکنہ طویل مدتی اثرات کو مدنظر نہیں رکھتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر تقریباً 200 کروڑ لوگوں کو علاج معالجے کا خرچہ خود برداشت کرنا پڑتا ہے، ان اخراجات کی وجہ سے تقریباً 130 کروڑ لوگ غربت کے بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کردہ نئی رپورٹ ٹریکنگ یونیورسل ہیلتھ کوریج 2023 گلوبل مانیٹرنگ رپورٹ کے مطابق صحت کے بڑے مسائل میں غیر متعدی امراض، متعدی امراض، ماں اور بچے کی صحت، ذہنی صحت، ماحولیاتی صحت اور غذائیت کی کمی شامل ہیں۔اس کے علاوہ صحت کے یہ چیلنجز کئی عوامل کی وجہ سے ہیں جن میں غیر صحت مند طرز زندگی، ماحولیاتی آلودگی اور صحت کی خدمات تک ناکافی رسائی، تمباکو نوشی، الکحل اور منشیات کا زیادہ استعمال ہے ۔جس کے نتیجے میں دل کی بیماریاں، فالج، ذیابیطس، موٹاپا، دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری کی نشوونما ہوتی ہے۔ کینسر کی کچھ اقسام بھی علاج پر بھاری اخراجات کا باعث بنتی ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریئس کا کہنا ہے کہ صحت کی بنیادی سہولیات کی کمی بھی معاشروں اور معیشتوں کے استحکام کو خطرے میں ڈالتی ہے۔تعلیم کی کمی اور اپنی لاپرواہی کی وجہ سے تباہ کن بیماریوں کے جال میں پھنسنے والوں کے لیے حکومتوں کو خصوصی آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں